جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

سی ڈی اے نے متنازعہ علاقوں میں اسلام آباد کی حد بندی کا عمل روک دیا

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے ) نے 4 متنازعہ علاقوں میں مزاحمت کے پیش نظر حتمی حکومتی فیصلہ آنے تک دارالحکومت کی حد بندی کے حوالے سے باؤنڈری ستون کھڑے کرنے کا کام روک دیا ہے تاہم متنازعہ علاقو ں کے علاوہ دارالحکومت کی حد بندی کا منصوبہ  تقریبا مکمل کر لیا گیا ہے ۔ ترجمان سی ڈی اے سید صفدر علی نے بتایا کہ سی ڈی اے نے 4 متنازعہ علاقوں میں

ستون کھڑنے کرنے کا کام اس وقت تک روکا ہے جب تک وفاقی حکومت اور مشتر کہ  مفا دات کونسل  کی جانب سے اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جاتا ان 4 متنازعہ علاقوں میں خیبرپختونخوا ، پنجاب راولپنڈی  کنٹونمنٹ کے ایریاز شامل ہیں جن میں اسلام آباد کی حدود کے لئے ستون کھڑے نہیں کئے جا رہے ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ان متنازعہ علاقوں کے علاوہ اسلام آباد کی حدود بندی کا منصوبہ  تقریبا مکمل ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ مارگلہ پہاڑیوں سے  ملحقہ علا قو ں  کینٹلا اور تلہاڑ میں دیہاتیوں نے ہما ری  ٹیم کو کام کرنے سے روکا ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ زمین اسلام آباد کی نہیں بلکہ کے پی کے میں ہری پوری کا حصہ ہے ۔اس کے بعد یہ معاملہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ہری پور کے ڈپٹی کمشنر کے سامنے اٹھایا گیا جنہوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس علاقے میں اس وقت تک ستون کھڑے نہیں کریں گے جب  تک وفاقی حکومت اس بارے میں فیصلہ  نہیں کرتی اس کے علاوہ فیض آباد میں بھی اسلام آباد کی حد بندی کی جانی ہے جبکہ کنٹونمنٹ کے علاقوں سے متصل آئی 12   میں بھی   حد بندی کا عمل  روک دیاگیا ہے کیونکہ یہ علاقہ بھی متنازعہ سائیڈ پر آتا ہے ۔‎ترجمان نے کہا کہ باؤنڈری پلر لگانے کے منصوبے کا مجموعی طور پر 90 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے ۔ یہ منصوبہ سپریم کورٹ کے حکم پر جون 2018 میں شروع کیا گیا تھا جو 90 دنوں میں مکمل ہونا تھا ۔ اس سلسلے میں اس منصوبے کو متعدد بار توسیع دی گئی جس کی آخری تاریخ 30 ستمبر مقرر کی گئی تھی ۔ ترجمان نے کہا کہ 1032 پلرز میں سے 900 ستون تعمیر ہو چکے ہیں باقی کو جلد مکمل کر لیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور کے پی  حکومت کے درمیان اس معاملے کے حوالے سے صورت حال کچھ پیچیدہ ہے کیونکہ سروے آف پاکستان کے مطابق یہ علاقے اسلام آباد سے منسلک ہیں لیکن دیہات کے ریکارڈ کے مطابق ان علاقوں کو کے پی کے کا حصہ دکھایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو متعلقہ فورم مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھانے کے لئے وزارت داخلہ کو سمری بھیجی جائے گی ۔ جس میں یہ کہا گیا ہے کہ ان متنازعہ علاقوں کی حد بندی کے حوالے سے فوری فیصلہ کیا جائے ۔ یہ سمری چند دنوں تک وزارت داخلہ کو ارسال کر دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ فیض آباد کے قریب اسلام آباد راولپنڈی کے مابین متنازعہ علاقے سے متعلقہ معا ملہ  تقریباً طے پا چکا ہے کیونکہ راولپنڈی کے حکام اس بات پر قائل ہیں کہ یہ متنازعہ علاقہ دارالحکومت میں آتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ اور سی ڈی اے میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے کہ آئی 12 کی حد بندی کے مسئلے کو کس طرح حل کیا جائے ۔ ۔انہوں نے بتایا کہ 1963 ‎کے نوٹیفیکیشن کے مطابق دارالحکومت کا علاقہ 906 سکوائر میٹر تک پھیلا ہوا ہے اور یہ علاقہ بھی دارالحکومت کے ماسٹر پلان میں شامل ہے ۔1979 ء کی لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی روشنی میں اس علاقے کو راولپنڈی سے خارج کر دیا گیا تھا اور ایک اور نوٹیفیکیشن جو 1981 میں جاری کیا گیا اس میں راولپنڈی اور مری کے ملحقہ متعدد موضعات کو کیپیٹل ٹریٹری کا حصہ بنایا گیا تھا ۔آئی سی ٹی کا محکمہ مال اس وقت ان علاقوںکے  زمینی امور نمٹا رہا ہے ان علاقوں میں پھلگراں اور بوبڑی گاؤں شامل ہیں ان میں سے متعدد علاقے 1963 کے ماسٹر پلان کا حصہ نہیں تھے جنہیں بعدازاں 1981 ء میں آئی سی ٹی کی حد بندی میں شامل کیا گیا ۔سی ڈی اے حکام کے مطابق ان علاقوں کے مکینوں کو متعدد بار حد بندی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔تاہم اب ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور سی ڈی اے ریونیو ڈائریکٹوریٹ  اس سلسلے میں کام کر رہا ہے ۔‎

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…