اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیرون ملک جانے کی اجازت سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر نا چاہیے،یہ پیچیدہ فیصلہ ہے، سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جاتا تو مضمرات سامنے آئیں گے، انسانی بنیادوں پر اجازت پھر دیگر قیدیوں کیلئے بھی ہونی چاہیے۔
ہفتہ کوایک بیان میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے سابق وزیراعظم کے بیرون ملک جانے کی اجازت سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر کہا ہے کہ عدالت نے جو فیصلہ کیا، اس کی نظیر نہیں ملتی، سزا یافتہ ملزم کو جانے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے کہا کہ معاملہ سنجیدہ ہے سپریم کورٹ جانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور کابینہ کو فوری سپریم کورٹ میں فیصلہ چیلنج کرنا چاہیے، اگر یہ فیصلہ برقرار رہا تو نظامِ انصاف کو ٹھیس پہنچے گی، سپریم کورٹ سے حتمی رائے لینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ پیچیدہ فیصلہ ہے، سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جاتا تو مضمرات سامنے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ منگل کو کابینہ کا اجلاس ہے اس معاملے پر بحث ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری ہوچکے تاحال واپس نہیں آئے، وہ اب بھی سینیٹر ہیں، انہوں نے حلف بھی نہیں اٹھایا۔فواد چوہدری نے کہا کہ اسحاق ڈار، نواز شریف اور ان کے بچوں کی جائیدادیں یہاں نہیں ہیں، واپس لانے کے لیے ان پر زور کیسے ڈالیں گے؟۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کا اپنا خاندان باہر بیٹھا ہوا ہے، یہ دیگر ممالک چلے جاتے ہیں پھر ان کی اپنی سیاست شروع ہوجاتی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی میں نوازشریف سعودی حکومت کے ذریعے باہر گئے تھے، خورشید شاہ بھی بیمار ہیں، سب اپنے ڈاکٹروں سے لکھوالیں گے کہ باہر علاج کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ صرف بیانیے کی بات نہیں ملک کے لیے بھی سوچنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر اجازت پھر دیگر قیدیوں کیلئے بھی ہونی چاہیے، دیگر قیدیوں کے لیے کسی کا دل نہیں دْکھتا، امیروں کے لیے ہر کوئی دکھ کا اظہار کر رہا ہے۔