لاہور (آن لائن) سابق وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی رہائش گاہ واقعہ جاتی امراء میں زیر علاج نواز شریف کی صحت مزید بگڑ گئی ہے، ان کے پلیٹ لیٹس جو جمعہ کے روز 24 ہزار تھے، اگلے روز صبح کے وقت پلیٹ لیٹس کی تعداد کم ہو کر 18 ہزار رہ گئی اور ہفتے کی دوپہر کو پلیٹ لیٹس کی تعداد مزید کم ہو کر 8 ہزار کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
جبکہ دوسری طرف شریف میڈیکل سٹی کے ڈاکٹرز کے ایک بورڈ نے ہفتے کی صبح سابق وزیراعظم کا تفصیلی معائنہ کیا اور اپنی رائے دیتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کے بیرون ملک علاج کے لئے جانے میں تاخیر کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرہ ہے، انہیں بیرون ملک بھجوانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کیے جانا ضروری ہے۔ ڈاکٹرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے شریف فیملی کو اس امر سے آگاہ کر دیا ہے کہ سابق وزیراعظم عام مسافروں کی پرواز میں سفر کرنے کے قابل نہیں، ان کی روانگی کے لئے ایئر ایمبولینس کا انتظام کیا جائے اور ان کے ہمراہ تمام طبی سہولتوں کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز کی ایک ٹیم بھی بھیجی جائے کیونکہ پرواز کے دوران ایئر پریشر کی وجہ سے نواز شریف کے پلیٹ لیٹس میں مزید کمی واقعہ ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق انہوں نے انگلینڈ میں ڈاکٹرز سے نواز شریف کے چیک اپ کے لئے وقت لے رکھا ہے، تاہم شریف فیملی کو نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا انتظار ہے۔ گزشتہ روز جاتی امر میں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز، ان کی والدہ شمیم بیگم، ان کے بھائی شہباز شریف اور داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی موجود تھے۔
جنہوں نے نواز شریف کے علاج کے حوالے سے باہمی مشاورت کی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف فیملی نے سابق وزیراعظم کو علاج کے لئے بیرون ملک بھجوانے کے سلسلے میں تمام انتظامات اور تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں، جنہیں آئندہ 24 گھنٹوں میں کسی بھی وقت باہر بھجوایا جا سکتا ہے۔