اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی رانا عظیم کا مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اپوزیشن کے مابین یہ مسئلہ حل ہوتا نظر نہیں آ رہا ،اپوزیشن رہنماؤں کی رہبر کمیٹی کا ایک اجلاس بھی ہوا۔یہ اجلاس اسلام آباد کلب میں ہوا۔
اسلا م آباد کلب میں ہونے والے اس اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں میں کئی اختلافات دیکھنےمیں آئے۔پیپلز پارٹی کسی طریقے بھی غیر جمہوری طریقے سے حکومت کو نہیں ہٹانا چاہتی، وہ اِن ہاؤس تبدیلی چاہتے ہیں۔بلاول نے بھی پرجوش خطاب کے آخر میں بھی یہی کہا تھا کہ وہ جمہوریت پسند ہیں۔جب کہ ن لیگ بھی یہی چاہتی ہے۔وہ پنجاب کے اندر بھی مزے لوٹ رہے ہیں وہ یہ کیوں چاہیں گے کہ ہمیں مستقبل میں کچھ نہ ملے؟۔ان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور جان محمود اچکزئی کے پاس تو ویسے بھی کچھ نہیں ہے اور وہ یہی چاہیں گے کہ نئے انتخابات ہوں تاہم اس تمام صورتحال میں ہمیں کہیں فائدہ کے بجائے نقصان نہ ہو۔لہذا تمام تر اختلافات کے بعد اہم فیصلے کر لیے گئے ہیں۔اب بلاول بھٹو اور شہباز شریف کے رویے میں واضح طور پر تبدیلی نظر آئے گی۔وہ واضح طور پر جمہوری طریقے سے اِن ہاؤس تبدیلی چاہتے ہیں۔دونوں نہ تو دھرنے میں آکربیٹھے گے نہ ہی مولانا کے دھرنے کی حمایت کریں گے۔رانا عظیم نے کہا کہ میں بہت وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ مولانا فضل الرحمن کا دھرنا 72 سے 90 گھنٹوں میں ختم ہوجائے گا۔مولاناا فضل الرحمن کی جوشیلی تقریر ہو گی وہ آگے جانے کا اعلان کریں گے۔تاہم ان کا آزادی مارچ کچھ گھنٹوں میں ختم ہو جائے گا۔اس متعلق اسلام آباد میں سب کچھ طے کیا جا چکا ۔