اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت خارجہ کے آفس میں ٹک ٹاک سٹار حریم شاہ کی ویڈیو وزارت خارجہ میں ایک شخص کی نوکری کھا گئی، ابھی تک کسی شخص کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے کہ وہ کس کی مدد سے اندر داخل ہوئیں اور کیسے وہ ویڈیو بنانے میں کامیاب ہوئیں، اس معاملے میں تحقیق کی جا رہی ہے لیکن وزارت خارجہ کے ایک سکیورٹی گارڈ کو معطل کر دیا گیا ہے کہ حریم شاہ اندر کیسے گئیں،
ذرائع کے مطابق حریم شاہ کی ویڈیو کے معاملے پر اصل ذمہ داروں کو چھپایا جا رہا ہے، وزیر خارجہ کے سٹاف کے پانچ ارکان سے تفتیش کا عمل بھی جاری ہے، دوسری جانب ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ثابت ہو گیا ہے کہ خرابی ایک دن میں نہیں ہوئی اس کی بنیاد پہلے رکھ دی گئی تھی، وزیر خارجہ کے میڈیا کوآرڈینیٹر توصیف عباسی کی سرگرمیاں سوالیہ نشان ہیں، توصیف عباسی کی وزیر خارجہ دفتر میں ملاقاتوں، قومی نشان اور پرچم کے ساتھ تصاویر ہیں اور جن لوگوں سے وہ ملتے ہیں، وزیر خارجہ کی عدم موجودگی میں یہ جو ملاقاتیں ہوتی ہیں اور ایک شخص جو پی ٹی آئی کا مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات ہے اور وہ وزیر خارجہ کے ساتھ کس حیثیت سے ہے، وزیر خارجہ کی غیر موجودگی میں وہ وزیر خارجہ کے دفتر کو کس انداز میں استعمال کرتا ہے، اس کی تصویریں موجود ہیں اور اس کے ساتھ یہ ملاقاتیں ہیں ان کے کیا مقاصد ہیں، وزیر خارجہ کا دفتر مبینہ کاروباری یا دیگر سرگرمیوں کے لیے کیوں استعمال کیاجا رہا ہے، یہ ٹک ٹاک گرل بھی انہی سرگرمیوں کا فائدہ اٹھا کر اہم سکیورٹی بلاک میں پہنچی اور ویڈیو بنائی اور یہ اتنی جگ ہنسائی کا موضوع بنا، یہ تمام چیزیں اس لیے بھی سوالیہ نشان ہیں کہ یہ وزارت خارجہ جیسے حساس ادارے کی بدنامی کا باعث بن رہی ہیں اور اس قسم کی چیزیں وزارت خارجہ خاص طور وزیر خارجہ کے دفتر سے شروع ہوتی ہیں تو یقیناً یہ انتہائی نقصان دہ امر ہے، یہی وہ چیزیں ہیں جس کی وجہ سے حریم شاہ گزشتہ روز یہ ویڈیو منظر عام پر آئی جس کے بعد وزارت خارجہ جیسے انتہائی اہمیت کے حامل ادارے کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑا۔