اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ مذاکرات سے پہلے عمران خان 2014 کے دھرنے پہ قوم اور نواز شریف سے معافی مانگیں، احتجاج عوام کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے، خود دھرنے دینے والے کیسے اعتراض کر سکتے ہیں؟، پی ٹی وی، سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ پر چڑھائی کرنے والے کس منہ سے آج درس دے رہے ہیں؟۔ہفتہ کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے حکومتی مذاکراتی ٹیم کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ
وزیر اعظم گالیاں نکالے اور وزراء مذاکرات کا جھانسہ دیں، ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ نااہل اور نالائق حکومت قومی، دفاعی، خارجی سلامتی و بقاء کا مسئلہ بن چکی ہے، اسے جانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ احتجاج عوام کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے، خود دھرنے دینے والے کیسے اعتراض کر سکتے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ مفتی یو ٹرن فضائل دھرنہ اور استعفیٰ پر اپنے فتاوی کا مطالعہ کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی مذاکرات کی پیشکش بغل میں چھری، منہ پہ رام رام کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ126 دن کے دھرنے میں سکول بند رہے، چینی صدر کا دورہ نہ ہوسکا، اب بچوں کی تعلیم کا خیال آ رہا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے پہلے عمران خان 2014 کے دھرنے پہ قوم اور نواز شریف سے معافی مانگیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی، سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ پر چڑھائی کرنے والے کس منہ سے آج درس دے رہے ہیں؟،سول نافرمانی، ہنڈی، منتخب وزیراعظم کو گلے سے گھسیٹ لاو کے نعرے آج بھی لوگوں کے ذہن میں محفوظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف نالائق وزیراعظم مذاکراتی ٹیم کا دھوکہ دیتا ہے، تودوسری جانب سیاسی مخالفین کو گالیاں دیتا اور تضحیک کرتا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس اپنی نالائقی اور نااہلی پر مبنی کارکردگی کے لئے کوئی بیانیہ موجود نہیں۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمن ہی نہیں پورا پاکستان آپ کو نااہل اور ناکام کہہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو تالا، اپوزیشن کو انتقامی کاروائی کا نشانہ، ہر مخالف آواز بند، ایسی فسطائیت کیخلاف کھڑے ہونا عین جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی، بے روزگاری اور خان کی حماقتوں سے نجات چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام، اپوزیشن، تاجر، مزدور، طلبہ اور میڈیا سب باہر نکلیں گے