لاہور (آن لائن) صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ نے برطانوی دور کی مشہور زمانہ ”ٹرام“ سروس کو لاہور میں متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ منصوبہ چینی کمپنی سی آر ایس سی انٹرنیشنل اور چیک رپبلک کے ان کون گروپ پر مشتمل کنسورشیم محکمہ ٹرانسپورٹ کے اشتراک سے مکمل کرئے گا۔اس حوالے سے صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ اور چیک رپبلک و چین کی کمپنیز کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب آج ٹرانسپورٹ ہاؤس میں منعقد ہوئی۔
معاہدے کے تحت دونوں کمپنیاں لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں بہتری کیلئے لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے ساتھ مل کر مختلف منصوبوں پر کام کریں گی۔جدید طرز کی ٹرام منصوبے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں کینال روڈ پر 30سے 35 کلو میٹر طویل ٹریک پر ٹرام چلائی جائے گی۔تقریب میں چیک رپبلک کے ان کون گروپ کے نمائندہ جوزف ہوڑک(Jospeh Husek)اور چینی کمپنی سی آر ایس سی انٹرنیشنل کے ڑانگ ڑاؤ فینگ(Zhang Xiao Feng)نے خصوصی طور پر شرکت کی۔صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرام سروس کے اجراء سے روزانہ ہزاروں مسافر مستفید ہوں گے اور کینال روڈ پر ٹریفک کے مسائل میں بھی کمی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ٹرام سروس سے لاہور کی بڑھتی ہوئی آبادی کو درپیش ٹریفک کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ فلاحی ریاست کے خواب کی تکمیل میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔صوبائی وزیر نے بتایاکہ عوام کو معیاری اورماحول دوست سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ ماڈلز سے استفادہ کیا جائے گا۔صوبائی وزیر جہانزیب کھچی نے بتایا کہ ٹرام سروس شروع کرنے والی کمپنیاں سویت یونین اور امریکہ سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں جدید ٹرام سسٹم متعارف کروا چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ممالک نے صوبہ پنجاب کے ٹرانسپورٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے جو وزیر اعظم عمران خان کے پاکستان پر عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔ تقریب میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد الرحمن گیلانی، پراجیکٹ ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ پلاننگ یونٹ ڈاکٹر وسیم اور چیف ایگزیکٹو لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی مریم خاور سمیت متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔