اسلام آباد(آن لائن)وفاقی پولیس نے2014ء کی طرز پر موجودہ جمعیت علماء اسلام کے دھرنے اور مارچ سے نمٹنے کیلئے تیاریاں شروع کردی ہیں۔کروڑوں روپے کا بجٹ حکومت سے لینے کے لئے بہت جلد سمری بھجوائے جانیکا امکان ہے۔2014ء کے دھرنے میں وفاقی پولیس نے کھانا،
گاڑیوں کا کرایہ،پٹرول،سیکورٹی ،عمارتوں کا کرایہ اور دیگر اخراجات کی مد میں 69 کروڑ54لاکھ روپے خرچ کئے تھے جبکہ اب کی بار وفاقی پولیس نے سابق دھرنا ہی کی طرز پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے دھرنا سے نمٹنے کیلئے پلان ترتیب دیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں عمارتوں کو کرایہ پر لینے کے لئے بھی ہوم ورک شروع کردیا گیا ہے۔مظفرآباد،پنجاب اور کے پی کے پولیس کی اسلام آباد میں خدمات سرانجام دینے کے لئے وزارت داخلہ اگلے ہفتہ میں صوبوں کو خط ارسال کریگا۔واضح رہے کہ سابقہ دھرنا کے موقع پر وفاقی پولیس کی جانب سے اٹھائے جانے والے اخراجات پر آڈٹ حکام نے اعتراض لگایا تھا اور ان بھاری رقم کے اخراجات پر کوئی ریکارڈ مرتب نہیں کیا گیا تاہم پولیس نے جواب دیا کہ ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اخراجات کئے گئے تاہم آڈٹ حکام نے تمام تر ریکارڈ مہیا کرنے اور ذمہ داران کے خلاف باضابطہ طور پر کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ سابق دھرنا میں کرپشن کرنیوالے پولیس کے ذمہ داران کے خلاف تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی۔