اسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما مصدق ملک نے کہا ہے کہشہبازشریف علی الاعلان نوازشریف کی حمایت کرچکے ہیں،حکومت گرییانہ گریرویہ اورپالیسی درست کرناپڑیگی، نوازشریف اور شہبازشریف کے درمیان اختلافات کی خبریں 1992ء سے چلتی آرہی ہیں،شہبازشریف ہرمیٹنگ میں اپنانکتہ نظرپیش کرتے ہیں اورکہتے ہیں نوازشریف کے فیصلے کی پابندی کرینگے،
نوازشریف کا ہر فیصلہ تمام پارٹی رہنماؤں کو قبول ہوتا ہے، ہرپارٹی میں اختلاف رائے ہوتا ہے جسے آپ جھگڑے کا نام نہیں دے سکتے، پی ٹی آئی حکومت کیخلاف تحریک چلے گی تو شہبازشریف ہی اس کی قیادت کریں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ جس دور حکومت میں عوام کے حقوق متاثر ہورہے ہوں، ووٹرز کے حق کو پامال کیا جارہا ہو تو پھر اس کیخلاف احتجاج اپوزیشن اور عوام کا آئینی حق بنتا ہے،مہنگائی آسمانوں کو چھو رہی ہے،سرکاری ہسپتالوں سے علاج کی سہولیات ختم کی جارہی ہیں، ڈائیلاسز کو مہنگا ترین کردیا گیا ہے ایسے میں عوام کا احتجا ج کرنا اس کا آئینی حق ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی سے پہلے کشمیر کا مقدمہ لڑنا چاہیے کیونکہ یہ ہمارے لئے پہلا اور آخری مقدمہ ہے کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے پی ٹی آئی حکومت کو کشمیر کے ایشو پر توجہ دینا ہو گی کیونکہ وہاں عورتوں کی عزتیں لوٹی جارہی ہیں، نوجوانوں، بچوں اور بوڑھوں کا خون بہایا جارہا ہے یہ پاکستان اور پاکستان کے عوام کے لئے سب سے اہم ایشو ہے۔ایک سوال کے جواب میں مصدق ملک نے کہا کہ شہبازشریف اور نوازشریف کے درمیان لڑائی جھگڑوں کی خبریں تو بقول میڈیا کے 1992ء سے چلی آرہی ہیں مگر شہبازشریف نے اپنے بھائی نوازشریف کا ساتھ آج تک نہیں چھوڑا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ شہبازشریف آئندہ بھی نوازشریف کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے،
آزادی مارچ کی جب تحریک چلے گی تو شہبازشریف ہی اس کو لیڈ کریں گے۔ پارٹی میں اختلافات رائے ہونا چاہیے اور یہ ہماری پارٹی میں بہت زیادہ ہے مگر اس کو آپ جھگڑے کا رنگ نہیں دے سکتے۔شہبازشریف علی الاعلان نوازشریف کی حمایت کااعلان کرچکے ہیں،حکومت گرییانہ گریرویہ اورپالیسی درست کرناپڑیگی۔انہوں نے کہاکہ آزادی مارچ کے اعلان کے بعد حکومت کی گھبراہٹ دن بدن بڑھ رہی ہے یہی وجہ ہے ماضی کی طرح ایک بار پھر مسلم لیگ (ن) کی قیادت کیخلاف جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہیں۔