اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میاں نواز شریف سے نیب آفس میں مذاکرات ہونے کا دعویٰ کر دیا ہے، ڈاکٹر شاہد مسعود نے دوران پروگرام کہا کہ نیب آفس میں نواز شریف سے پس پردہ مذاکرات ہو رہے ہیں، انہوں نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف اِن ہاؤس تبدیلی کی کوشش کر رہے ہیں لیکن میاں نواز شریف نے سارا معاملہ خراب کر دیا اور کہا کہ جو بھی معاملہ کرنا ہے میرے ساتھ کریں، شہباز شریف کون ہیں؟
ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ میاں نواز شریف استعفوں کی جانب جا سکتے ہیں۔ انہوں نے حیران کن بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت غیرمستحکم ہوتی ہے تو الیکشن نہیں ہوگا اور نہ بلاول اور مریم نواز میں سے کوئی وزیراعظم بن سکے گا کیونکہ آگے بلیک ہول ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری کا12اکتوبر یوم سیاہ پر ایک بیان میں کہا12اکتوبر 1999کو ڈکٹیٹر نے جمہوری حکومت کا تختہ الٹایا۔1999میں میاں نوازشریف کوپاکستان کے عوام نے دوتہائی اکثریت سے وزیر اعظم منتخب کیا۔ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جمہوریت پر شب خون مارا۔میاں نواز شریف 1998میں بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں ایٹمی دھماکے کرنے کی پلاننگ کررہے تھے۔دوسری طرف ڈکٹیٹر شپ کو قوم پر مسلط کرنے کی تیاری کی جارہی تھی۔میاں نوازشریف نے امریکہ کی پانچ ارب ڈالر کی آفر کو ٹھکراکر 6 ایٹمی دھماکے کیے۔انہوں نے مزید کہامیاں نوازشریف نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا اور موٹروے جیسا تحفہ دیا۔اس کے جواب میں ایک غاسب ڈکٹیٹر نے پاکستان سے اس کی ترقی چھین لی۔میاں نوازشریف 20سال پہلے بھی 12اکتوبر کو پاکستان میں سویلین بالادستی کی جنگ لڑررہے تھے۔20سال بعد بھی نوازشریف سویلین بالادستی اور عوام کے ووٹ کے تقدس کی جنگ لڑ رہے ہیں۔نوازشریف کا آج بھی ڈکٹیٹر مشرف کی باقیات سے مقابلہ ہے۔نوازشریف 20سال پہلے بھی نہیں جھکا تھا اور آج بھی چٹان کی طرح کھڑا ہے۔