اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرتجزیہ کار ظفر ہلالی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن موجودہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ایک مارچ کرنا چاہتے ہیں۔ ایک فیصد بھی چانس نہیں ہے کہ یہ لوگ جیتیں گے یا کامیاب ہو جائیں گے۔
دوسری بات یہ ہے کہ اگر گڑ بڑ ہوئی ، جو کہ یہ لوگ یقیناً کریں گے ، تو صرف لوگ مریں گے حکومت کہیں نہیں جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ان کے ہاتھ میں نہیں آئے گا۔ مولانا فضل الرحمان تو خود ایک غیر مقبول شخصیت ہیں اور ان کے جو دو ساتھی ہیں وہ تو جیل میں ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کو اگر چار چیزیں دے دی جائیں تو وہ کبھی بھی نہیں نکلیں گے۔ ایک ان کو پیسے دے دیں۔دوسری بات یہ ہے کہ کئی سالوں سے منسٹر انکلیو میں جو ان کا گھر تھا وہ ان کو واپس کر دیا جائے۔اُن کو چیئرمین کشمیر بنا دیں اور ضمنی الیکشن کروا کے انہیں ایک نشست دلوا دیں وہ کبھی بھی باہر نہیں نکلیں گے۔ اس وقت مجھے بے حد افسوس ہو رہا ہے کہ اس وقت جب ہماری معیشت کی اتنی بری حالت ہے تو ایسے حالات میں یہ لوگ آزادی مارچ نکال کر حکومت کو متزلزل کرنا چاہتے ہیں اور وہ بھی صرف اس لیے کہ ان کے پاس مدارس ہیں اور اس لیے کہ ان کے پاس ایسے طالب موجود ہیں جن کے کہنے پر یہ لوگوں کو باہر نکال سکتے ہیں۔ میرے خیال سے یہ ان کی جانب سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ ہے۔یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمن کی جانب سے اس ماہ کی ستائیس تاریخ کو اسلام آباد میں آزادی مارچ نکالنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔