اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سی پیک پر کام بند ہونے کا تاثر غلط ہے مشرقی کوریڈور رواں سال مکمل ہوجائیگا،تمام منصوں پر تیزی سے کام جاری ہے اور اپنے وقت پر مکمل ہونگے،عمران خان کے دورہ چین سے پاک چائنہ تعلقات نئی بلندیوں کو پہنچیں گے،چائنہ کے ساتھ تجارت کو بڑھانے، ایم ایل ون منصوبے، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ سمیت کئی اہم منصوبوں پر بات چیت ہوگی،
سٹیل سیکٹر میں چائنہ کے ساتھ باہمی تعاون سے کام کریں گے آئل ریفائنریز کو ایکٹویٹ کرنے سے آئل اینڈ گیس کی سالانہ چودہ ارب ڈالر میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی کمی ہوجائیگی،آنے والے دنوں میں مریشت کے لئے انرجی ریکوائرمنٹ ضروری ہے، معیشت کی بہتری کے لئے بجلی سستی ہونی چاہیے۔ اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیر اعظم چائنہ کا دورہ کررہے ہیں،چائنہ کے ساتھ معنی خیز انگیجمنٹ ہوگی،چائنہ کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں ہر لے جانا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں سی پیک کے اثرات نظر آئیں۔ خسرو بختیار نے کہاکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے گیپ کو فل جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک کے موجودہ منصوبوں ہر تیزی سے کام جاری ہے، منصوبے اپنے وقت پر مکمل ہونگے۔ خسرو بختیار نے کہاکہ ہمارا سارا فوکس گوادر پر تھا، انیس کمپنیاں گوادر میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہیں، مارچ میں وزیر اعظم نے گوادر میں ایئرپورٹ کا افتتاح بھی کیا۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں مریشت کے لئے انرجی ریکوائرمنٹ ضروری ہے، معیشت کی بہتری کے لئے بجلی سستی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ گنجی ڈیم میں سات ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے، سٹیل سیکٹر میں چائنہ کے ساتھ باہمی تعاون سے پاکستان کام کرنا چاہتا ہے،آئل اینڈ گیس سیکٹر پر توجہ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آئل گیس امپورٹ پر چودہ ارب ڈالر کا سالانہ خرچ ہے، آئل ریفائنریز کو ایکٹو کرکے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امپورٹ کم کی جا سکتی ہے۔
خسرو بختیار نے کہاکہ سی پیک کے ایسٹرن کوریڈور اسی سال مکمل کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ایم ایل ون کا منصوبہ بہت بڑا ہے، ستر سال کا فرسودہ ریلوے نظام بہتر ہوجائے گا۔خسرو بختیار نے کہاکہ اس دورے میں ایم ایل ون پر فارمل نیگوسی ایشنز کریں گے،چائنہ کے ساتھ بزنس ٹو بزنس تعاون بڑھانے کے لئے بزنس کونسل بنائی ہے۔ خسرو بختیار نے کہاکہ ہمیں فخر ہے ہمارا دوست ملک سائنس اور ٹیکنالوجی میں بہت آگے ہے، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ پر بھی چائنہ سے بات کی جائے گی۔
خسرو بختیار نے کہاکہ چائنہ نے ستر کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا ہے، ہم پاکستان میں غربت کم کرنے کے لئے چائنہ ماڈل اپنا رہے ہیں، سی پیک پر جوائنٹ وینچر گروپ اسی ماہ میں ہونگے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سی پیک پورے خطے کی معیشت کی بہتری کے لئے مربوط پلیٹ فارم ہے، ن لیگ نے کام کم کئے اور تشہیر زیادہ کی، سی ہیک کا کوئی منصوبہ نہیں رکا سب پر کام ہورہا ہے۔انہوں نے کہاکہ چائنہ کے ساتھ ہماری ٹریڈ اٹھارہ بلین ڈالر کی ہے، چائنہ کی گلوبل ٹریڈ چار کھرب ڈالر کی ہے، ہم چاہتے ہیں چائنہ کے ساتھ مزید ٹریڈ بڑھائی جائے۔