حب(آن لائن )بلوچستان کے ضلع حب میں مسافر بردار کوچ تیز رفتاری کے باعث گھائی میں گرنے سے 9 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوگئے۔مسافر کوچ پسنی سے کراچی جارہی تھی کہ مکران کوسٹل ہائی وے بزی ٹاپ کے قریب کوچ الٹ گئی۔حادثے کی اطلاع ملتے ہیں مقامی افراد کی بڑی تعداد وہاں پہنچی اور امدادی کام میں پاکستان کوسٹ گارڈز اور لیویز کے اہلکاروں کی مدد کی۔زخمیوں سے متعلق بتایا گیا کہ حادثے میں
زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال پہنچایا گیا تاہم زخمی ہونے والوں کی حالت بھی تشویش ناک ہے۔زخمیوں کی آمد کے باعث مذکورہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق ‘جنید مسافر کوچ’ پسنی سے کراچی جارہی تھی کہ کندملیر کے مقام پر بزی چوک کے قریب خطرناک موڑ پر تیز رفتاری کے باعث گاڑی قابو سے باہر ہوگئی اور حادثے کا باعث بنی۔واضح رہے کہ رواں برس اگست میں ضلع حب میں ہی کوئٹہ-کراچی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ہائی روف کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔کوئٹہ-کراچی شاہراہ وندر کے قریب ناکہ کھارڑی کے مقام پر مسافر کوچ اور ہائی روف میں تصادم ہوا تھا اور دونوں گاڑیوں میں آگ لگ جانے کی وجہ سے ہائی روف میں سوار افراد جھلس گئے تھے۔اس سے قبل اپریل میں ضلع مستونگ میں ٹریفک حادثے کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے تھے۔رواں برس کے آغاز میں حکومتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر پانچ منٹ کے دوران روڈ حادثے کا شکار ہوکر ایک شخص یا تو زندگی کی بازی ہار جاتا ہے یا پھر وہ شدید زخمی ہوکر معذور بن جاتا ہے۔وزارت مواصلات کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں روڈ حادثے کے شکار افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوجاتے ہیں، جب کہ روڈ سیفٹی کے حوالے سے بہترین ممالک وہ ہیں جہاں حادثے کے شکار افراد 30 دن کے اندر انتقال کرجاتے ہیں۔