اسلام آباد( آن لائن ) حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کے اجرا کی رفتار تیز کردی اور پہلی سہ ماہی کے دوران ادائیگیوں کی شرح گزشتہ برس کے اسی عرصے میں ادائیگیوں کے مقابلے میں 350 فیصد تک پہنچ گئی۔
مطابق پلاننگ کمیشن کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں ایک کھرب 33 ارب روپے جاری کیے گئے جبکہ گزشتہ برس میں اسی عرصے کے دوران یہ رقم 37 ارب 70 کروڑ روپے تھی۔رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کی جانے والی ادائیگیاں 7 کھرب ایک ارب کی مختص شدہ رقم کے مقابلے 19 فیصد رہی جبکہ گزشتہ برس یہ شرح 5.6 فیصد تھی۔حتی کہ مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں مالی سال 18-2017 کی پہلی سہ ماہی میں مختص شدہ 10 کھرب ایک ارب کے مقابلے 17 فیصد رقم یعنی ایک کھرب 70 ارب روپے جاری کیے گئے تھے۔عوامی سطح کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے پہلی سہ ماہی میں کی جانے والی ادائیگیوں کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب ادائیگیاں ہدف کے 20 فیصد تک پہنچی۔پالیسی کے مطابق موجودہ اور ترقیاتی اخراجات کے لیے فنڈز کی تقسیم پہلی اور دوسری سہ ماہی میں 20، 20 فیصد، تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں 30 فیصد کے اعتبار سے ہوتی ہے جبکہ اس میں پینشن اور تنخواہوں کی ادائیگیاں بھی شامل ہوتی ہیں جو ہر سہ ماہی کے بجٹ کے 25 فیصد حصے کے برابر ہوتی ہے۔تاہم اس سال پہلی سہ ماہی کے لیے کی جانے والی ادائیگیوں کا 60 فیصد حصہ 4 عناصر پر مشتمل ہے جس میں مختص شدہ 32 ارب روپے میں سے 27 ارب رو پیسے کیورٹی کی بہتری کے لیے جاری کیے گئے، اس کا مطلب پورے مالی سال کے لیے مختص کردہ رقم کا 82 فیصد حصہ پہلے ہی تقسیم ہوچکا۔