اسلام آباد(این این آئی)سینیٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف)کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن روز اول سے متحد ہوتی تووزیراعظم، صدر اور سپیکر پی ٹی آئی سے نہ ہوتا،موجودہ وزیراعظم صرف چار ووٹوں کی برتری سے بنیں ہیں،
وزیراعظم کے انتخاب کے وقت اختر مینگل نے مجھ سے خود کہا کہ اگر اپوزیشن متحد ہوتی ہے تو وہ چار ووٹ دینے کیلئے تیار ہیں،ہمارے نا اتفاقی کی وجہ سے موجودہ صورتحال کا سامنا ہے،ہم نے جو کچھ کیا ہے اس کو بھگتنا تو پڑے گا۔جمعہ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما جمعیت علمائے اسلام(ف) نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام جولائی2018کے انتخابات کے فوری بعد والے بیانیے پر اب بھی قائم ہے اور اسی بیانیے کی روشنی میں 27اکتوبر کو اسلام آباد لاک ڈاؤن کرنے کا آغاز کیا جائے گا،اپوزیشن کی جماعتوں کی طرف سے ابھی تک دھرنے میں شرکت سے انکار نہیں کیا گیا،بڑی اپوزیشن جماعتوں نے دھرنے کوپندرہ نومبر یا دسمبر تک موخر کرنے کی تجویز دیں ہیں،ہماری پارٹی کا موقف ہے کہ دسمبر میں بہت سردی ہو گی جو کی وجہ سے کارکنوں کو مشکلات کا سامنا ہو گا، اس لیے ستائس اکتوبر کی تاریخ رکھی گئی ہے۔مولانا عبدلغفور حیدری نے کہا کہ جب تک تمام مطالبات منوا نہیں لیتے اس وقت تک دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا،دھرنے میں شرکت کرنے والے کارکنوں کی سہولیات کا خیال بھی ہے،عنقریب اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس منعقد ہوں گے، جس میں دھرنے کے حوالے سے فیصلے ہوں گے،امید ہے کہ اپوزیشن جماعتیں دھرنے کی حمایت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ لکھی تقریر جس کو بھی دیں وہ بہترین کریں گے،جنرل اسمبلی میں عمران خان نے کوئی تیر نہیں مارا، اسی جنرل اسمبلی میں مولانا فضل الرحمن اور میں نے خود تقاریر کیں ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جنر ل اسمبلی میں ہمارے دھرنے کو کاؤنٹر کرنے کیلئے مذہب پر بات کی،ایک طرف مذہب کی بات کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف توہین رسالت کرنے والوں کیساتھ دوستی ہیں،جنرل اسمبلی میں کشمیرکو بیج کر آئے،کشمیر کے بارے میں قرارداد پیش کرنے کیلئے سولہ ووٹ تک حاصل نہ کر سکے،
اس سے بڑی شرمندگی اور کیا ہو گی۔ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ملک معاشی طور پر برباد ہو چکا ہے،صنعت کار اور مزدور دونوں پریشان ہیں، مزدوروں کو روزانہ کی بنیاد پر بے روزگار کیا جارہا ہے،پی ٹی آئی کی حکومت دعووں کے باجود ایک بھی بڑا منصوبہ شروع نہ کر سکا،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ایک چھوٹا آدمی ہے لیکن انہوں نے اپنی قد سے بہت بڑی بات کر کے دھرنے کے قافلے کوگزرنے کی اجازت نہ دینے کی بات کی۔