چونیاں(این این آئی) چار بچوں کوبدفعلی کے بعد قتل کرنے والے مرکزی ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ وہ خود نوعمری میں بدفعلی کا شکار ہوتا رہا۔پولیس کے مطابق ملزم نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ تندور پر روٹیاں لگانے والا اس کا استاد اسلم اسے 12 سال بدفعلی کا نشانہ بناتا رہا، اسلم ایک کینٹین میں تندور پر کام کرتا تھا۔
ملزم نے انکشاف کیا کہ اسے بچپن میں کئی لوگوں نےبدفعلی کا نشانہ بنایا، وہ بدفعلی کرنے والے کئی افراد کے اب نام بھی نہیں جانتا۔پولیس کے مطابق ملزم سہیل کے بیان کی روشنی میں ملزم اسلم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے جس سے تفتیش جاری ہے۔چونیاں میں چار بچوں کے قتل کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر ڈی آئی جی سہیل حبیب نے قتل ہونے والے بچوں عمران، علی حسنین، سلمان اورفیضان کے والدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ڈی آئی جی نے بتایا کہ رانا ٹاون چونیاں کے رہائشی 27 سالہ سہیل شہزاد کا ڈی این اے چاروں بچوں سے میچ کیا ہے، ملزم نے سب سے پہلے 3 جون کو 12 سالہ عمران کو اغوا کے بعد بدفعلی کرکے قتل کیا، ملزم سہیل شہزاد نے علی حسنین، سلمان اور فیضان کو بھی بدفعلی کے بعد قتل کیا۔ڈی آئی جی پولیس کے مطابق ملزم سہیل شہزاد سمیت چار بھائی اور تین بہنیں ہیں ، والدین بھی حیات ہیں، ملزم نجی اسکول میں سیکیورٹی گارڈ بھی رہا اور رکشہ ڈرائیور بھی، ملزم وقوعہ کے بعد لاہور میں ایک تندور پرروٹیاں لگاتا رہا، ملزم کو 29 ستمبر کو گرفتار کیا گیا جو ڈی این اے کے ڈر سے لاہور فرار ہو رہا تھا۔ڈی آئی جی نے بتایا کہ ملزم کے خلاف 2011 میں بھی بدفعلی کا مقدمہ درج تھا، اور ملزم غیر شادی شدہ ہے۔