اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں نجی اور سرکاری دفاتر میں نماز کے وقت کام بند کر کے وقفہ کیلئے دستور (ترمیمی) بل 2019ء سمیت متعدد بل پیش کر دیئے گئے جبکہ سول ملازمین (ترمیمی) بل 2019ء پیش کرنے کی تحریک مسترد کر دی گئی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں فہیم خان نے تحریک پیش کی کہ دستور (ترمیمی) بل 2019ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ بل کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں مدینے کی ریاست کی بات کی جاتی ہے۔
بل کا مقصد یہ ہے کہ دستور میں ترمیم کرکے نماز کے وقت تمام نجی اور سرکاری دفاتر بند کرکے 15 منٹ نماز کا وقفہ دیا جائے۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بل کی مخالفت نہیں کی۔ ایوان سے اجازت ملنے پر فہیم خان نے بل ایوان میں پیش کیا۔محبوب شاہ نے متعلقہ قواعد کے تحت فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام کے لئے احکام وضع کرنے کے بل ”فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی بل 2019ء“ پیش کرنے کی اجازت کی تحریک پیش کرنے کے لئے متعلقہ قواعد کی متقضیات سے صرف نظر کی تحریک پیش کی۔ پارلیمانی امور کے وزیر علی محمد خان نے بل کی مخالفت نہیں کی جس کے بعد بل ایوان میں پیش کردیا گیا۔قومی اسمبلی محبوب شاہ نے قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی ایکٹ 2013ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل ”قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی (ترمیمی) بل“ پیش کرنے کی اجازت کی تحریک ایوان میں پیش کی۔ پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر نے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ صرف نظر تحریک کی وضاحت پیش نہیں کی گئی ہے جس پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ دنیا بھر میں یہ طریقہ رائج ہے کہ ضرورت پڑنے پر رولز معطل کئے جاتے ہیں۔ اس لئے اب بھی ہاؤس سے رابطہ کیا گیا ہے جس کے بعد ایوان میں تحریک اور بعد ازاں بل پیش کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے رکن نواب محمد یوسف تالپور نے تحریک پیش کی کہ سول ملازمین (ترمیمی) بل 2019ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔
بل کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں تمام وفاقی اکائیوں کے کوٹے کے مطابق نوکریاں دی جائیں۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے آئین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس بل کے اغراض و مقاصد کا آئین میں تحفظ حاصل ہے۔ گریڈ ایک سے گریڈ 22 تک ملازمتوں کا کوٹہ مقرر ہے تاہم انہوں نے کہا کہ بعض کم اجرت والی نوکری پر بھرتی کی جاتی ہے اس ترمیم کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اس بل کی مخالف کی۔ نواب محمد یوسف نے کہا کہ گریڈ ایک اور 2 کی ملازمتوں پر صرف مقامی لوگ بھرتی ہوتے ہیں۔ اس کا بھی کوٹہ مقرر ہونا چاہیے۔ ایوان نے تحریک کثرت رائے سے مسترد کردی۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں دستور (ترمیمی) بل 2019ء پیش کردیا گیا۔ سید فخر امام نے دستور کے آرٹیکل 179 میں ترمیم کے لئے دستور (ترمیمی) بل 2019ء ایوان میں پیش کیا۔بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) بدھ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔