اسلام آباد (این این آئی) ڈپٹی گور نر اسٹیٹ بینک نے کہاہے کہ رواں سال کی دوسری ششماہی میں مہنگائی کم ہو نا شروع ہو جائیگی،مہنگائی کی شرح گیارہ سے بارہ فیصد کے درمیا ن رہے گی، ڈالر کا مارکیٹ ریٹ طے کر نے کی پالیسی اختیار کی گئی ہے،
پالیسی ے کرنسی ریٹ مستحکم ہوا ہے۔منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عائشہ غوث پاشا نے کہاکہ شرح سود میں اضافے کا کیا فائدہ ہوا ہے۔ ڈپٹی گور نر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ مانیٹری پالیسی سے متعلق تجاویز دینا مناسب نہیں سمجھتا،مانیٹری پالیسی سے متعلق کوئی تجاویز نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہاکہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اختیار ہے کہ وہ تجاویز دے، رواں سال کی دوسری شش ماہی میں مہنگائی کم ہونا شروع ہوجائیگی۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد کے درمیان رہے گی،آئی ایم ایف کے مطابق مہنگائی کی شرح 13 فیصد رہے گی۔ عائشہ غوث پاشا نے کہاکہ توقع تھی کی شرح سود کم ہوگا۔ ڈپٹی گور نر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ ماضی میں ڈالر کو مصنوعی طریقے سے کنٹرول کیا گیا،جس کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوئی۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ ڈالر کا مارکیٹ ریٹ طے کرنے کی پالیسی اختیار کی گئی ہے،اس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ اس پالیسی سے کرنسی ریٹ مستحکم ہوا ہے۔ رمیش کمار ویکنوانی نے کہاکہ کاروباری برادری کہہ رہی ہے کہ ڈالر کا ریٹ 170 روپے تک جائے گا،علی زیدی کے قریبی دوست تاجروں کو کہہ رہے ہیں ڈالر کا ریٹ 180 روپے تک جائے گا۔