منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم نے اپنے ہی پارٹی رکن کو مہنگائی کا ذکر کرنے پر ڈانٹ دیا، عمران خان نے نکمے وزراء کو گھر بھیجنے کا عندیہ دے دیا

datetime 30  ستمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (آن لائن)وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس،ارکان اسمبلی نے شکایات کے انبار لگا دئیے،وزراء کی جانب سے ملاقات کا وقت نہ دینے کا شکوہ،وزیراعظم نے نکمے وزراء کو گھر بھیجنے کا عندیہ دے دیا،رکن قومی اسمبلی نورعالم خان کی پارٹی پالیسی کے خلاف بیان پر سرزنش جبکہ اسد عمر کو نئی ذمہ داریاں دینے کا بھی عندیہ دے دیا،ارباب عامر علی وزراء کے روئیے سے دلبرداشتہ ہوکر آبدیدہ،اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے تو

وزیراعظم نے روک لیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزرا کو اراکین اسمبلی کے شکوے شکایات دور کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن کی کارکردگی ٹھیک نہیں انھیں تبدیل کر رہا ہوں۔اجلاس میں پشاور سے منتخب ایم این اے ارباب عامر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے اور وزیراعظم کو بتایا کہ وزرا ہمیں ملاقات کے لئے وقت بھی نہیں دیتے، حلقے کے عوام کے جائز کام کے لیے بھی وزرا کی منتیں کرتے ہیں، پھر بھی کام نہیں ہو رہے۔ارباب عامر جذباتی ہو کر اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے تو وزیراعظم نے روک دیا اور کہا کہ جن وزرا کی کارکردگی ٹھیک نہیں، انہیں تبدیل کر رہا ہوں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے وزرا کو اراکین کے شکوے دور کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ارکان کے تحفظات سننے کے لئے خود ملاقاتیں کروں گا۔اجلاس میں نورعالم خان کی اسمبلی فلور پر حکومت پر تنقید کا تذکرہ بھی ہوا۔ جس پر وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں جب لوٹ مار ہو رہی تھی تو آپ اس وقت کیوں نہیں بولے؟ تمہیں ابھی یاد آیا ہے مہنگائی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ مہنگائی کی وجہ کیا ہے؟ گزشتہ دور کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ اور مہنگائی بڑھی۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نور عالم خان این اے 27 پشاور ون سے رکن قومی اسمبلی ہیں، انہوں نے گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کے اجلاس میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تنقید کی تھی۔ حکومتی رکن کی تنقید کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی۔اجلاس میں اسد عمر کو نئی ذمہ داریاں سونپنے کا بھی عندیہ دیا گیا۔اجلاس میں

وزیراعظم نے اپوزیشن کے سامنے گھٹنے نہ ٹیکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس سالہ دور حکومت کی طرح مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کے ساتھ مک مکا نہیں کرسکتا۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ کیا ہے جس میں پنجاب کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا امکان ہے،جس کے تحت متعدد وزراء کو فارغ کرکے نئے وزراء لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…