بدھ‬‮ ، 01 جنوری‬‮ 2025 

عمران خان کو کشمیر کے حوالے سے 16 ووٹ بھی حاصل نہ ہو سکے، تقریر کے بعد دنیا پاکستان کو ذمہ دار ریاست کہنے کو تیار نہیں، پاکستان نے کس چیز میں پہل کر دی ہے؟ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کو کھری کھری سنا دیں

datetime 30  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مولانا فضل الرحمان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آج کل پاکستان کے میڈیا میں جنرل اسمبلی میں عمران خان کی تقریر کا بڑا چرچا ہے اور اس کو ایک بڑی اچھی تقریر قرار دیا جا رہاہے، لیکن میں ایک بات بڑی وضاحت کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں، تقریر اچھی ہو یا بری، لیکن دھاندلی زدہ انتخابات کے نتیجے میں عمران خان کی حق حکمرانی کو جواز فراہم نہیں کر سکتی، ہمارا پچیس جولائی 2018ء کے انتخابات کے حوالے سے جو موقف چلا آ رہا ہے

اس میں کوئی تقریر تبدیلی نہیں لا سکتی، اس کو اس سیاسی پہلو کے ساتھ بھی ہمیں دیکھنا ہے، کشمیر کے حوالے سے جو انہوں نے بات کی ہے، کشمیر کو بیچنے کے جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے اور امریکہ اور انڈیا دونوں اس راز سے واقف ہیں، اس تقریر سے پہلے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں قرارداد پیش کرنے کے لیے انہیں سولہ ووٹ مہیا نہیں ہو سکے اور اس تقریب کے بعد قرارداد پیش کرنے کے لیے 16 ووٹ نہیں ہیں، بنیادی بات یہ ہوتی ہے کہ اس سطح پر ایک ریاست کی نمائندگی کرنے والی تقریر کے کچھ نتائج سامنے آنا چاہئیں جبکہ ہوائی باتیں اور خلائی باتیں اس سے پہلے بھی بہت سے حکمران کر چکے ہیں اور ہم اس زمانے میں بھی ان کی تقریروں پر بغلیں بجایا کرتے تھے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس میں کیا ایک ذمہ دار ریاست کی نمائندگی کی ہے کیا اس تقریر کے بعد دنیا پاکستان کو ایک ذمہ دار ریاست کہنے کو تیار ہو سکتی ہے، جس طرح انہوں نے ایٹمی جنگ کی دھمکی دی ہے ایٹمی جنگ کے امکانات کو ظاہر کیا ہے اس کے پاس یہ علم نہیں کہ کبھی بھی تاریخ میں پڑوسی ممالک ایٹمی جنگ کے متحمل رہے ہیں اور نہ ہی کوئی اس کی مثال موجود ہے، عمران خان کی تقریر نے پاکستان کی مشکلات بڑھادی ہیں جس طرح انہوں نے ایٹمی جنگ کی دھمکی دی ہے۔ عمران خان نے انڈیا کو دلیل فراہم کردی ہے کہ پاکستان نے پہل کردی ہے۔ جب آپ سفارتی سطح پر ناکام ہوجاتے ہیں تو لوگ دھمکیوں پر اتر آتے ہیں۔ یہ ایک ناکامی سفارت حکمت عملی کی علامت ہے

آپ کشمیر کے لیے حمایت حاصل نہیں کر سکے، اس کے بعد ایسی بات کہنا جس سے پاکستان آنے والے وقت میں مزید پریشانی میں مبتلا ہو سکتا ہے کہاں کا عقلی تقاضا ہے، آپ دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں کہ آ بیل مجھے مار، اس کے علاوہ تو کوئی تعبیر نہیں دی جا سکتی، اسی سے ہماری رائے کو تقویت ملتی ہے کہ عمران خان کو پاکستان پر بین الاقوامی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے مسلط کیا گیا ہے۔ ہم نے اس ملک اور قوم کو بچانا ہے، ہم الیکشن تسلیم نہیں کرتے۔ عمران خان بیرون ملک جاکر ناموس رسالتؐ کی بات کرتے ہیں اور پاکستان میں ناموس رسالت کی مرتکب آسیہ ملعونہ کو رہا بھی کرتے ہیں اور عزت و آبرو کے ساتھ ان کے اپنے پسندیدہ ملک میں بھیجتے ہیں۔ وہاں کچھ کہا جا رہا ہے پاکستان میں کچھ ہو رہا ہے اس اعتبار سے ہمیں اس پورے منظر نامے میں پاکستان پر اس تقریر کے پڑنے والے اثرات کو سامنے رکھ کر حکمت عملی بنانا ہو گی۔



کالم



پیرس کی کرسمس


دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…