اسلام آباد(آن لائن)سٹیٹ بنک آف پاکستان کے ذیلی ادارے فنانس ہاؤس بلڈنگ کارپوریشن میں میگا کرپشن پر ارباب اختیار اداروں کی خاموشی نے ادارے کے مستقبل کو داؤ پر لگا دیا ہے، درجنوں ملازمین اور یونین اہلکاروں نے وزارت خزانہ، گورنر سٹیٹ بنک اور
چیئرمین نیب کو درخواستیں ارسال کردی ہیں، میاں عبدالخالق، اقبال شاد،منیجنگ ڈائریکٹر ایچ بی ایف سی اور سابق چیئرمین صدیق الفاروق سمیت درجنوں افراد کو نامزد کرتے ہوئے درخواست میں الزام لگایا ہے کہ متروقہ وقف املاک زمینوں سے لے کر جعلی اور بوگس گھروں کی الاٹمنٹ تک اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے جس میں اقبال شاد، عبدالخالق اور ایم ڈی ایچ بی ایف سی کا نام سرفہرست ہے، درجنوں افراد کو نوکریوں سے برخاست کرکے سینکڑوں افراد کو بھرتی کیا گیا اور ان کے نام پر کروڑوں روپے ہاؤس بلڈنگ نکلوا کر قومی خزانے کو لوٹا گیا ہے۔ملازمین نے ادارے کی نجکاری پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان کا ادارہ منافع بخش ادارہ تھا تاہم چند کالی بھیڑوں کی وجہ سے سینکڑوں ملازمین کے مستقبل کو تاریک نہ کیا جائے اور ان کی استدعا ہے کہ چیئرمین نیب، گورنر سٹیٹ بنک اور مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ سپیشل آڈٹ کرا کراربوں روپے ہڑپ کرنیوالے مافیا کے گرد گھیرا تنگ کریں اور ان کی سزا ملازمین کو نہ دی جائے۔