اسلام آباد(آن لائن)پاکستان کے ریگولیٹری اتھارٹیز کے ادارے مکمل طور پر کرپشن اور نااہلی میں دب جانے کے بعد نوسرباز گروپوں نے پاکستانی عوام کو رہر کھلانا شروع کررکھا ہے،نوسرباز تاجروں کے ایک گروہ نے پولٹری یعنی بریلر مرغی ودیگر اقسام کی مرغیوں کی خوراک میں اینٹی بائیوٹک دوائی مقدار سے زیادہ استعمال کررہے ہیں۔مقدار سے زائد اینٹی بائیوٹک خوراک استعمال کرنے کا مقصد مرغیوں کی تیز اور جلد نشوونما کرنا ہے۔مرغی کے گوشت اورانڈوں میں
اینٹی بائیوٹک مقدار انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے جس کے نتیجہ میں پاکستانی عوام پر کم مقدارکی اینٹی بائیوٹک دوائی اثر پذیربھی نہیں ہورہی ہے۔ اس زہر کھلانے کا انکشاف وزیراعظم عمران خان کو ارسال کی گئی ایک رپورٹ میں ہوا ہے جس کو تحریر محب وطن اور انسان دوست ماہر حیوانات اور ڈاکٹروں نے کیا ہے اور وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ ہنگامی طور پر مرغیوں کی خوراک میں اینٹی بائیوٹک دوائی کے استعمال پر پابندی لگائی جائے ورنہ پاکستان میں ایک ایسا بحران جنم لے گا جس پر قابو پانا موجودہ حکومت کے بس میں نہیں ہوگا۔رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ،یورپ میں 2005ء سے مرغیوں کی خوراک میں اینٹی بائیوٹک کے استعمال پر پابندی ہے جبکہ پاکستان میں یہ خوراک جاری ہے اور عوام کو زہر کھانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں پولٹری مافیا طاقتور ہو چکا ہے جس کے ملک کے تمام ریگولیٹری اداروں پر قبضہ ہے اور کوئی ادارہ انکے خلاف کارروائی کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔رپورٹ کے اقتباسات کے مطابق پولٹری مافیا چند دنوں میں ارب پتی بننے کے لئے مرغیوں کی جلد نشوونما چاہتے ہیں،اس لئے وہ خوراک میں ایسے کیمیائی اجزاء شامل کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں مرغیاں جلد نشوونما پاتی ہیں اور پھرمارکیٹ میں فروخت کردی جاتی ہیں،یہ رہر نما کیمیائی اجزاء گوشت اور انڈوں کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں جس کے نتیجہ میں اب پاکستانیوں پر کوئی اینٹی بائیوٹک دوائی اثر بھی نہیں کرتی
کیونکہ ہمارے جسم میں اینٹی بائیوٹک کی مقدار پہلے سے موجود ہوتی ہے۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ اگر اس زہرنما مرغی کی خوراک پر پابندی نہ عائد کی گئی توپاکستان میں اموات کی شرح بڑھ جائے گی اور بیماریاں بڑھ کر معاشرہ کو تباہ کردے گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرغی کے ناقص گوشت کی وجہ سے بچوں میں بیماریاں زیادہ ہیں کیونکہ ان میں مدافعت کم ہوتی ہے۔وزیراعظم عمران خان رپورٹ ملنے کے بعد خاموش ہیں کیونکہ وزیراعظم آفس میں نسیم صادق کی سربراہی میں مافیا پہلے سے موجود ہے کیونکہ لائیوسٹاک ٹاسک فورس کے نام پر ملک کے تمام مرغی اور لائیوسٹاک کے مافیا وزیراعظم آفس میں بڑا اثرورسوخ رکھتے ہیں۔