بدھ‬‮ ، 14 مئی‬‮‬‮ 2025 

اداروں سے ٹکراؤ نہیں چاہتے، عمران خان کی ناجائز حکمرانی قبول نہیں، اسلام آباد آزادی مارچ کا فیصلہ اٹل ہے، مولانا فضل الرحمن نے بڑا اعلان کردیا

datetime 29  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈیرہ اسماعیل خان(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے واضح کیا ہے کہ عمران خان کی ناجائز حکومت کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کرتے، اسلام آباد آزادی مارچ کا فیصلہ اٹل ہے، اداروں سے ٹکراؤ نہیں چاہتے، ڈیل یا ڈھیل ہم نہیں حکومت چاہتی ہے،یروں سے نہیں عملی اقدامات سے دنیا سے اپنا موقف منوایا جاسکتا ہے، کیا وزیراعظم عمران خان کی ایک تقریر سے مہنگائی ختم اور معیشت اچھی ہو جائیگی؟۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تقریروں سے نہیں عملی اقدامات سے دنیا سے اپنا موقف منوایا جاسکتا ہے، ناکام سفارتی حکمت عملی سے قومیں دھمکیوں پر اتر آتی ہیں، پہلے آئی ایس آئی اور فوج کو القاعدہ کا ذمہ دار کہنے والے اب ایٹمی جنگ کی بات کرکے دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، پاکستان میں توہین رسالت کی حمایت کرنے والے باہر ملک میں بیٹھ کر لوگوں کی تسکین کیلئے مذہبی لوگوں کو تقسیم کرنے کی سازش کرتے ہیں، یہ کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان امریکا میں کشمیر کیلئے دنیا سے حمایت حاصل نہیں کرسکے، عمران خان کو پاکستان پر مسلط کرنے کیلئے لایا گیا ہے، ناموس رسالت کی بات کرتے ہیں کیا انہوں نے آسیہ ملعونہ، توہین رسالت کے مرتکب قادیانی رہنما کو باعزت رہا اور ان کے پسندیدہ ملکوں اور ٹرمپ کے دربار میں پیش نہیں کیا۔انہوں نے جمعیت علمائے اسلام کی مجلس عاملہ کے رکن مولانا محمد حنیف کی شہادت کے واقعہ کی مذمت کی اور ان کے خاندان سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ یہاں یہ سوال اٹھتا ہے کہ ریاستی ادارے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے جو دعوے کر رہے تھے وہ غلط ثابت ہوئے، آج خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے نہتے عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، ادارے خاموش ہیں، احتساب کو اپوزیشن کیخلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں آئینی و جائز حکومت ہونی چاہئے،

ہم نے اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے پورے ملک میں 15 ملین مارچ کئے، لاکھوں لوگ ہمارے ملین مارچ میں شریک ہوئے، لوگوں کی آمد اور گھروں تک واپسی کے دوران کہیں ایک پتہ تک نہیں گرا اور نہ کوئی شیشہ ٹوٹا۔ ہم نے ثابت کیا کہ ہم پر امن لوگ ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مقتدر قوتیں عوام کی خواہشات اور سوچ سے متصادم اقدامات نہیں کرتیں،

ہم اداروں سے تصادم نہیں چاہتے، عوام کی سوچ کو کوئی رد نہیں کرسکتا اور ہمیں اپنے ان ریاستی اداروں سے اس قسم کی توقع ہے۔وزیراعظم عمران خان کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس میں خطاب سے متعلق سوال پر جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہاکہ کیا وزیراعظم عمران خان کی ایک تقریر سے مہنگائی ختم اور معیشت اچھی ہو جائیگی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ غریب پس رہا ہے، نوجوان نسل کی امیدیں خاک میں مل گئی ہیں اور قوم ایک سال میں تھک چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کی طرف جانا جمہوریت کا حصہ ہے، احتجاجی تحریک میں ازسر نو آزادانہ الیکشن کا مطالبہ کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…