بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

بڑی سازش بے نقاب گھوٹکی اشتعال انگیز واقعات کی تحقیقاتی رپورٹ آگئی

datetime 28  ستمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد( آن لائن) گھوٹکی میں گزشتہ ہفتے پیش آنے والے اشتعال انگیز واقعات کی تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ واقعے کے پسِ پردہ فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کی سازش اور ہندو برادری میں خوف کی فضا پیدا کرنے کی سازش تھی۔

گھوٹگی میں ہندو برادری کی عبادت گاہوں (مندروں) پر حملے اور فسادات کی منصوبہ بندی پہلے سے تیار کی گئی تھی۔مذکورہ تحقیقاتی وفد وزارت انسانی حقوق نے تشکیل دیا تھا جس کے لیے اراکین اسمبلی، وکلا، سول سوسائٹی کے نمائندے، صحافی اور انسانی حقوق کے رضاکار شامل تھے۔خیال رہے کہ تحقیقاتی ٹیم کو ایک نجی اسکول کے طالبعلم کی جانب سے اسکول پرنسپل پر لگائے گئے توہین مذہب کے الزام اور گھوٹکی، لاڑکانہ کے مندروں میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کا ذمہ سونپا گیا تھا۔وفد کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ پولیس اس واقعے کا مقدمہ درج کرنے میں بھی ہچکچاہٹ کا شکار تھی چنانچہ امن و عامہ کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے رینجرز کو بلانا پڑ گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے یہ حقیقت مدِ نظر نہیں رکھی کہ حملے منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے اور اس جرم میں کچھ بااثر افراد بھی شامل تھے اس کے علاوہ پولیس نے صورتحال کو سنبھالنے میں بھی سستی سے کام لیا۔یہ بات بھی مدِ نظر رہے کہ رپورت مرتب کرنے سے قبل تحقیقاتی ٹیم نے گھوٹکی میں ہندو برادری کے رہنمائوں سے ملاقات کی جنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عدالت عظمی کے احکامات کے تحت اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنائے۔

بعدازاں وفد کے اراکین اس نتیجے پر پہنچے کہ گھوٹکی فسادات فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی سازش تھے۔دوسری جانب ہندو برادری نے پروفیسر کے خلاف توہین مذہب کے الزامات کی عدالتی تحقیقات کروانے کا بھی مطالبہ کیا۔یاد رہے کہ 2 ہفتے قبل 15 ستمبر کو سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ایک نجی اسکول کے طالبعلم کی جانب سے اپنے استاد پر توہین مذہب کا الزام لگانے پر احتجاج کیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…