اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نےجنرل اسمبلی میں مفصل اور دبنگ تقریر کی۔ تاریخ میں یہ کسی پاکستانی لیڈر کی تیسری بڑی تقریر تھی اس سے قبل 1949ءمیں سر ظفر اللہ خان اور 1971ءسے قبل ذوالفقار علی بھٹو نے بطور وزیرخارجہ ایسی تقریر کی تھی۔ سینئر صحافی امتنان شاہد نے اپنی تحریر میں لکھا ہے کہ عمران خان نے کشمیر ایشو پر جس طرح روشنی ڈالی اس کی مثال نہیں ملتی، باقی ادوار میں بھی کشمیر بارے
تقریریں ہوتی رہیں تاہم اس بار جس طرح ایشو کو اٹھایا گیا پہلے کبھی ایسا نہیں دیکھا گیا۔ وزیراعظم نے اسلامو فوبیا، کرپشن اور سب سے زیادہ وقت کشمیر ایشو پر بات کی، ببانگ دہل واضح کیا کہ اسلام بنیاد پرست یا ماڈرن نہیں بلکہ ایک ہی ہے اور وہ نبی پاک کا اسلام ہے۔ مسلم امہ کی غلطیوں کی نشاندہی بھی کی۔ وزیراعظم نے دنیا کو بتایا کہ ہندو تامل دہشتگردی کرتے تھے اسے تو مذہب سے نہیں جوڑا جاتا پھر اسلام کو دہشت گردی سے کیسے جوڑا جا سکتا ہے؟