اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے سابق وزیر اعظم نوازشریف سے متعلق مقدمات میں وکیل اور قانونی حکمت عملی کی تبدیلی کی خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی قائدین سے متعلق مقدمات اور پارٹی پالیسی سے متعلق کوئی خبر پارٹی ترجمان کی تصدیق کے بغیرشائع کرنا افسوسناک ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ قانونی امور کی رازداری درخواست گزار اوراس کے وکیل کے درمیان ایک امانت تصور ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ قانون اور عدالتی ضابطوں کے تحت قانونی حکمت عملی ذاتی نوعیت کا حق اور معاملہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ قانونی وعدالتی امور سے متعلق حکمت عملی کبھی میڈیا پر بیان نہیں کی جاتی۔انہوں نے کہاکہ اس نوعیت کی خبروں کے نتیجے میں کسی مقدمے کے خراب ہونے کا احتمال خارج از امکان نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ قانونی ٹیم کے کسی گمنام رکن کے نام سے منسوب قیاس آرائی مقدمہ میں درخواست گزار کے قانونی حق کو شدید متاثر کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ خبر میں کہی گئی یہ بات بھی خلاف حقیقت ہے کہ سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد کرنے کے لئے کہاگیا۔انہوں نے کہاکہ حقیقت میں سماعت گرمیوں کی تعطیلات سے کچھ روز قبل ہوئی لیکن پیپربکس تیار نہیں تھیں۔انہوں نے کہاکہ گرمیوں کی تعطیلات کے بعد مقدمہ کی سماعت میں بتایاگیا کہ دستاویزات کی مکمل نقول گزشتہ ہفتے ہی مکمل ہوئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اپیل پر اصرار اس لئے نہیں کیاگیا کیونکہ دورکنی بینچ کے ایک جج صاحب نے جج ارشد ملک کے بیان حلفی اور پریس ریلیز کو میاں نوازشریف کی اپیل کے ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دیاتھاچونکہ اس بیان حلفی اور پریس ریلیز میں میاں نوازشریف پر بھی الزامات عائد کئے گئے تھے لہذا ان کا جواب بھی دینا تھا،انہوں نے کہاکہ ایسی کوئی حکمت عملی نہیں کہ اپیل کا فیصلہ اس سال میں نہ ہو،حقیقت یہ ہے کہ ریکارڈ کے پانچ ہزار صفحات ہیں جن پر اپیل میں دلائل دئیے جانے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایسے بھی قانونی نکات پر دلائل دینا ہوں گے جو پہلی مرتبہ سامنے آئے ہیں،
ڈویژن بینچ ہفتے میں چار دن سماعت کرتا ہے جس میں دیگر مقدمات کے بعد دو تین گھنٹے اوسط دستیاب ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عدالتی اوقات اور میسر وقت کو دیکھتے ہوئے دلائل کے لئے تین ماہ کا وقت مانگا گیا۔انہوں نے کہاکہ پارٹی قائدین کے قانونی امور پر مامور متعلقہ ٹیم ہی حکمت عملی کے ضمن میں مجاز ہے۔انہوں نے کہاکہ بغیر تصدیق اور محض قیاس آرائیوں پر مبنی خبروں سے مقدمات اور فریقین کے درمیان غلط فہمیاں جنم لے سکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے کیس اور وکیل سے متعلق خبر بے بنیاد، جھوٹ اور مفروضوں پر مبنی ہے، تردید کرتی ہوں۔انہوں نے کہاکہ میڈیا ہاوسز سے گزارش ہے کہ پارٹی فیصلے کے مطابق پارٹی پالیسی یا مقدمات سے متعلق خبر بلا تصدیق جاری نہ کی جائے۔انہوں نے کہاکہ پارٹی ترجمان کی رائے یا تصدیق کے بغیر پارٹی پالیسی اور اس نوعیت کی کسی بھی خبر پر سوالیہ نشان رہے گا۔