نیویارک (آن لائن)عمران خان کا کہنا تھا کہ کرفیو ہٹنے کے بعد پاکستان اور بھارت کیدرمیان کشیدگی بڑھ سکتی ہے، مقبوضہ کشمیرمیں خونریزی ہوئی تو پاکستان میں بھی صورتحال خراب ہوگی، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اْجاگر کرنے کے لیے میں نے ہر ممکن کوشش کی، مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر
ہم اپنی بہتر کوشش ہی کرسکتے ہیں۔ایشیاسوسائٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت میں رہنے والے کروڑوں مسلمانوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے، عالمی برادری کو کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بھی توجہ دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نبی کریمﷺ نے ہی سب سے پہلے فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی، قانون کی حکمرانی مہذب اور غیرمہذب معاشریمیں تمیز کرتی ہے، میں نے منتخب ہونے کے بعد ہمسایہ ملک کو مذاکرات کی دعوت دی۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ امیر ممالک امداد نہ دیں،امداد غریب ممالک کی مدد نہیں کرتی، دنیا میں منی لانڈرنگ روکنے کے لیے سخت قوانین کی ضرورت ہے،خطے میں امن سے دنیا کی بڑی کمپنیز سرمایہ کاری کے لیے تیار ہوںگی، نائن الیون کے بعد پاکستان میں سیاحت کا شعبہ شدید متاثر ہوا، پاکستان میں ہم نیمسلح تنظیموں کے خلاف کارروائی کی ہے۔