اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کو بدنام کرنے کا پروپیگنڈہ بھارتی طالب علموں نے ناکام بنا دیا، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق دو مسلمان اور ایک سکھ طالب علم کو چندی گڑھ میں پنجاب یونیورسٹی سے اٹھا لیا گیا اور اس پروپیگنڈے کا آغاز کر دیا گیا کہ ان طالب علموں کا تعلق دہشت گردوں سے ہے اور یہ طلبہ پاکستان سے موصول ہونے والی ہدایات پر دہشت گردی کی وارداتوں کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
بھارتی حکومت کی بھونڈی کوشش ان طلبہ نے ناکام بنا دی، بھارتی حکومت نے یہ ڈرامہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران میڈیا پر لا کر کرنا تھا تاکہ پاکستان پر الزام لگا کر اسے بدنام کیا جا سکے لیکن بھارتی حکومت کے یہ مذموم ارادے پنجاب یونیورسٹی چندی گڑھ کے طلبہ نے سوشل میڈیا پر پھیلا کر ناکام بنا دیے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان طلبہ کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے اٹھایا تھا، ان طلبہ میں ایک سکھ طالب علم سکھوندر سنگھ اور دو کشمیری طالب علم محمد علی آ زاد اور آ فتاب علی شامل ہیں۔ اس منصوبے کے تحت سکھوندر سنگھ کو سہولت کار محمد علی آ زا د اور آ فتاب علی کو دہشت گردوں کا ساتھی قرار دینا تھا، اور بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے اس ڈرامے کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے کئی جعلی تصویریں اور جعلی کاغذات بھی تیار کئے گئے تھے اس کے علاوہ کالج کی انتظامیہ کو بھی قابو کر لیا گیا تھا لیکن جب سوشل میڈیا پر شور مچا تو بھارتی ایجنسیوں نے یونیورسٹی کی انتظامیہ سے یہ بیان جاری کروا دیا کہ یہاں سے کوئی طالب علم حراست میں نہیں لیا گیا لیکن ابھی تک یہ تینوں طالب علم بھارتی اداروں کی قید میں ہیں۔واضح رہے کہ بھارت کا میڈیا پاکستان کی جانب سے بھارتی تعلیمی اداروں میں دہشت گردوں کو سپورٹ کرنے کا الزام لگا رہاتھا اور پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا پول ایک بار پھر کھل گیا ہے۔ اس طرح بھارت اپنے منصوبے میں ناکام ہو گیا ہے۔