اسلام آباد(آن لائن) ُ بیورو کریسی نے وفاقی حکومت کے فیصلوں پر عملدرآمد غیر اعلانیہ طور پر روک دیا ہے، وفاقی کابینہ کے 80فیصد فیصلو ں کو سرد خانے کی نظر کردیاگیا، بیورو کریسی نے حکومت کے فیصلوں پر عمل نہ کرنے کیلئے گٹھ جوڑ کرلیا۔ کابینہ ڈویژن سے حاصل دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ افسران نے کابینہ کے اسی فیصد فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کیا ہے
بالخصوص وزارت مواصلات، خارجہ امور اورمنصوبہ بندی سرفہرست ہیں۔ دستاویزات کے مطابق دفتر خارجہ نے بیرونی ممالک سفارتخانوں میں کمرشل اتاشی کی کارکردگی بہتر بنانے اور ملک کی برآمدات میں اضافہ بارے کابینہ کی سفارشات مسترد کرتے ہوئے سرد خانے کی نذر کر دی ہیں۔ وزارت داخلہ نے عملدرآمد کی ایک رپورٹ بھی کابینہ ڈویژن نہیں بھیجی ہے بالخصوص قیدیوں کی مدد بارے فیصلے سرد خانے کی نذر ہو گئے ہیں۔ وزارت میری ٹائم نے کابینہ کے غیر قانونی مچھلی کا شکار بارے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا ہے۔ وزارت اطلاعات نے پی ٹی وی بارے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کیا ہے۔ وزارت صحت نے ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے اور فضلے کی تلافی بارے کابینہ کے فیصلوں پر عمل نہیں کیا ہے۔ وزارت اکنامک افیئر نے جیکاکی مدد سے شروع ہونے والے منصوبے بارے عمل نہیں کیا ہے۔ وزارت انسانی حقوق نے بچوں کیساتھ زیادتی بارے فیصلے رد کر دیئے ہیں وزارت انصاف نے عمران خان لیگل امداد بارے فیصلے سرد خانے کی نذر کر دیئے ہیں۔ وزارت ہاؤسنگ نے سرکاری زمینوں پر قبضے بارے احکامات ماننے سے انکار کیا ہے۔ وزارت پٹرولیم نے گیس بلوں کی ادائیگی بارے احکامات مسترد کئے ہیں۔ وزارت موسمیات اور کابینہ ڈویژن نے بھی احکامات مسترد کئے ہیں۔