اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے دھرنے میں شرکت کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے، ہو سکتا ہے ما رچ لا ہو ر سے چلے اور وزیر اعظم عمران خا ن نئے انتخابات کا مطالبہ مان لیں، پیپلزپارٹی سمیت تمام اپو زیشن جما عتیں آزادی مارچ میں شرکت کریں گی۔ پیر کے روز ایک انٹرویو میں انہو ں نے کہا 30ستمبر کو مسلم لیگ ن کا پارٹی اجلا س منعقد ہو رہا ہے
جہا ں تک میرے علم میں ہے اراکین کی بہت بڑی تعداد چاہتے ہیں کہ وہ اس آزادی مارچ میں شامل ہو جا ئیں۔ انہو ں نے کہا کہ پا کستانی عوام کا صبر کا پیما نہ لبریز ہو چکا ہے اگر سیا سی جما عتیں اس وقت پا کستان کی عوام کی ترجما نی نہیں کریں گی تو اپنا نقصان کریں گی اورعوام کے غصے کا شکا ر بھی ہو نگی جن اصولو ں کے لئے مارچ کیا جا رہا ہے وہ اصول ایسے ہے کہ اس میں تما اپو زیشن جما عتیں شریک ہو نگی ابھی کا فی ٹائم پڑا ہو ا ہے پیپلزپارٹی بھی اس ما رچ میں شامل ہو جا ئے گی کیو نکہ سب کو پتا ہے کہ یہ ایک قابض حکو مت ہے لہذا قبضہ چھڑوانے کے لئے شامل ہو نا نیکی کا کام ہے۔ انہو ں نے مزید کہا کہ وہ سکتا ہے آزادی ما رچ لا ہو ر سے چلے اور خان صاحب مطالبات تسلیم کر لیں یہ بھی ہو سکتا ہے کہ مارچ گوجرانو الہ میں پہنچے اور عمران خان کہیں کہ آو بیٹھ کر بات کر تے ہیں اور نئے انتخابات کروانے پر رضامندی کا اظہا ر کر دیں کیو نکہ انہو ں نے خود تسلیم کیا ہے کہ بڑے آدمی ہی یو ٹرن لیتے ہیں چونکہ خان صاحب بڑے آدمی ہے اس لئے وہ یو ٹرن لے سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جو اب میں انہو ں نے کہا کہ پکڑ دھکڑ ہو ئی تو کو ئی دوسرا راستہ اختیا ر کریں گے اگر ناکا م ہو ئے تو دوسری مرتبہ پھر کو شش کر یں گے اور پھر بھی کا میا ب نہ ہو ئے تو تیسری مرتبہ کو شش کر یں گے کیو نکہ تحر یکیں ہمیشہ چلتی رہتی ہے کبھی رکتی نہیں۔