کراچی(سی پی پی)وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ڈپٹی وزیراعظم بننے کی خواہش ظاہر کردی۔کراچی کے مقا می ہوٹل میں فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم ساؤتھ ایشیا کا سب بڑا بائیو ٹیکنالوجی سینٹر بنارہے ہیں، گرین انرجی مستقبل ہے، مستقبل میں بجلی کی ترسیل کھمبوں اور تاروں کی بجائے گرین انرجی سے ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کی بہترین یونیورسٹیاں بنانے کی بجائے مدرسے بناتے رہے اور ان کی خدمت کرتے رہے، ہم نے ایم آئی ٹی اور ہاورڈ بنانے کے مواقع ضائع کیے، ستر کی دہائی میں ضیاالحق کے دورمیں امریکا سے بہت کچھ لیتے رہے۔وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ مستقبل میں آلو، ٹماٹر بیچ کرخسارہ پورا نہیں کرسکتے، ہمیں ٹیکنالوجی پر انحصار کرنا ہوگا، چین، سنگاپور، ملائیشیا، انڈونیشیا، کوریا اور پاکستان میں فرق صرف سائنس و ٹیکنالوجی کا ہے۔اس موقع پر فوادچوہدری نے ڈپٹی وزیراعظم بننے کی خواہش بھی ظاہر کی اور کہا کہ میں بہانے بہانے سے وزیراعظم کوبتاتا ہوں کہ ان ممالک میں سائنس وٹیکنالوجی کا وزیر تقریبا ڈپٹی پرائم منسٹرہے، اللہ کرے وزیراعظم کا دھیان آجائے، ابھی تک تو نہیں آیا۔فواد چوہدری نے مسکراتے ہوئے جب اس خواہش کا اظہار کیا تو ہال میں قہقہے اور تالیاں گونجنے لگیں۔دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کراچی میں کچرے پر پی پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ شہر میں کچرا اس لیے ہے کہ یہاں کچرا حکومت ہے، جہاں کچرا حکومت ہوگی وہاں کچرا ہی ہوگا، جب تک کچرے کو اٹھاکر ڈبے میں بند نہیں کرتے مسئلہ حل نہیں ہو گا، جب تک مراد علی شاہ اور کابینہ کے دو چار ارکان کچرے کے ڈبے میں نہیں گریں گے۔
کچرا صاف نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کوفیصلہ کرنا ہے کہ وہ کچرے کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا اسے بدلنا چاہتے ہیں، سندھ میں برسر اقتدار لوگوں سے کچھ نہیں ہوسکتا، جب تک سندھ کے حکمرانوں سے جان نہیں چھڑالیتے معاملہ حل نہیں ہوگا، سندھ اسمبلی میں لوگ تیار ہیں،آپس میں مل کر ان سے جان چھڑالیں یا پھر وفاق کی مداخلت ہونی چاہیے، مقصد عام آدمی کی زندگی بہتر ہونی چاہیے، چاہے جیسے بھی ہو۔