اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ اگر ڈیل نہ ہوئی تو ن لیگ اپنے انوسٹرز کے ذریعے مولانا فضل الرحمن کے جلسوں کو بھرنے کے لیے خاصے انتظامات کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے جلسے کے لیے سرمایہ کاری شروع کر دی ہے اور سرمایہ کاری کی پہلی قسط آئندہ ماہ اکتوبر میں مولانا فضل الرحمن تک پہنچائی جائے گی۔عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ نیب میں ایک شخص بھی ہے جو جیل میں قید لیگی قیادت کی مدد کر رہا ہے،لیکن اگر ڈیل نہ ہوئی تو ن لیگ اپنے انوسٹرز کے ذریعے سے مولانا کے جلسے کو بھرنے کے لیے انتظامات کرے گی ۔دریں اثنا ایک اور نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور تجزیہ کار عارف نظامی نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو مولانا فضل الرحمن سے بات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔وزیر خارجہ نے وزیراعظم سے کہا ہے کہ انہیں مولانا فضل الرحمن سے بات کرنے کی اجازت دی جائے جس کے بعد عمران خان نے شاہ محمود قریشی کو فضل الرحمن سے بات کرنے کے اختیارات دے دیے ہیں۔ عارف نظامی نے یہ بھی کہا کہ نوازشریف دھرنے کے حامی ہیں لیکن شہباز شریف کا موقف مختلف ہے انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ شہبازشریف سمجھتے ہیں اگر پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوتی تو اس کا زیادہ فائدہ نہیں ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مولانا صاحب 15 لوگ لاکھ لوگ لائے تو پھر حکومت کو گھر چلے جانا چاہیے لیکن ایسا ہوتا نہیں نظر آ رہا۔فضل الرحمن خود اسمبلی میں نہیں اور چاہتے ہیں کہ دوبارہ الیکشن ہوں اور وہ اسمبلی میں آجائیں۔