مسئلہ کشمیرپر جے یوآئی ہند کا فتویٰ،صدرآزادکشمیر سردارمسعود خان کا شدیدردعمل،پاکستانی علماء سے بڑا مطالبہ کردیا

16  ستمبر‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) صدر آزاد کشمیر سر دار مسعو د خان نے پاکستانی علماء پر زور دیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیرپربھارت میں موجودعلماء سے رابطہ کر کے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں،جے یو آئی ہند کے فتویٰ کے مطابق مودی نے جو کیا ہے وہ درست کیا ہے، پاکستانی علما کا مولانا مدنی کو احتجاجی مراسلہ جاری کرنا چاہئے۔ آل پارٹیز کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود احمد خان نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں علما مشائخ نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی جنتا پارٹی اور آر ایس ایس نے ایک اعلان کردیا ہے کہ ہندوستان سے مسلمانوں کو ختم کردینگے۔ انہوں نے کہاکہ آسام سے 20 لاکھ شہریت ختم کرکے یہ اقدام کردیا ہے جبکہ پاکستان کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا بھی بی جے پی نے اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی جانب سے اعلان جنگ ہوچکا ہے، اب فیصلہ پاکستان نے کرنا ہے جنگ کرنی ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیانات سے کب تک کام چلایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کی 7 ارب آبادی میں 2 ارب آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی صرف کشمیری یا ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ نہیں پوری اسلامی دنیا کے ساتھ جنگ کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی دلتوں، کھشتریوں، عیسائیوں کے خلاف بھی جنگ کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری جنگ کسی مذہبی قوم یعنی ہندوؤں کے ساتھ نہیں آر ایس ایس کے نظریے کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ اہل اسلام کسی کی زمین پر قبضے کی خاطر جنگ جو جہاد نہیں کہتا۔ انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر آزاد ہے اور ایک جنگ آزادی کی وجہ سے آزاد ہے، اسے مودی کیسے ری ٹیک کرسکتا ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کا آرٹیکل 370 کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں یہ ایک شیطانی سمجھوتہ تھا۔ انہوں نے کہاکہ جے یو آئی ہند نے فتویٰ دیا ہے کہ مودی نے جو کیا ہے وہ درست کیا ہے، اس وقت مولانا مدنی ہندوستان میں ہردل عزیز ہوچکے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی علما کو چاہیے کہ وہ ہندوستان میں موجود علماء سے رابطے کرکے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں،اس وقت بھارت میں ایک بڑی سول سوسائٹی مودی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی علما کا مولانا مدنی کو احتجاجی مراسلہ جاری کرنا چاہئے۔سردار مسعود خان نے کہاکہ اگر بھارت پر خود پابندیاں نہیں لگائیں گے تو پھر کس طرح دنیا سے دنیا سے سفارتی اور تجارتی پابندیوں کا مطالبہ کرسکو گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ وفا اور بقا کا وقت ہے اس کیلئے کھڑے ہوجاؤ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر سے وفا اور پاکستان کی بقا کا وقت آگیا ہے

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…