اسلام آباد(آن لائن) موٹروے پولیس کے مالی اکاؤنٹس میں اربوں روپے کی ہیراپھیری سامنے آگئی، پولیس کے سربراہ نے ملازمین کی فلاح وبہبود کے لئے وقف فنڈز پر بھی ہاتھ صاف کرلیا جبکہ موٹروے پر سفر کرنیوالی گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے قوانین پر عملدرآمد شروع کردیا ہے
جس کے نتیجے میں گزشتہ سال جرمانہ کی مد میں 2ارب سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔گزشتہ 10سالوں میں 19ارب70 کروڑ روپے کے جرمانے ہوئے تھے جبکہ وصول 19ارب 67 روپے ہوئے۔دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ موٹروے پولیس افسران کے جرمانے کی مد میں جمع ہونیوالے فنڈز میں 71لاکھ کی ہیرا پھیری کررکھی ہے جبکہ پرنٹنگ میٹریل کے نام پر 42 لاکھ کی مالی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ روڈ سیفٹی فنڈز میں بھی ایک کروڑ10لاکھ کی مالی بدعنوانی پکڑی گئی ہے جبکہ روڈ سیفٹی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کے مالی معاملات میں 80لاکھ کی بدعنوانی سامنے آئی ہے، روڈ سیفٹی اکاؤنٹس سے 35لاکھ روپے نکلوا گاڑیوں کی مرمت پر خرچ کردیئے گئے ہیں یہ گاڑیاں اعلیٰ افسران کے زیراستعمال ہیں جبکہ محکمہ کے پاس 49ناکارہ گاڑیاں ہیں جن کی نیلامی نہ کرنے سے ادارہ کو بھاری مالی نقصان ہورہا ہے جبکہ یہ گاڑیاں چالو حالت میں تبدیل کرکے افسران کے زیراستعمال کیے جانے کا بھی امکان ہے۔ موٹروے پولیس کے مالی اکاؤنٹس میں اربوں روپے کی ہیراپھیری سامنے آگئی، پولیس کے سربراہ نے ملازمین کی فلاح وبہبود کے لئے وقف فنڈز پر بھی ہاتھ صاف کرلیا جبکہ موٹروے پر سفر کرنیوالی گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے قوانین پر عملدرآمد شروع کردیا ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ سال جرمانہ کی مد میں 2ارب سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔