جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

میرے شوہر نے سریا رکھا ہوا تھا، سریے سے مارتا پیٹتا تھا میرے بازو توڑے اور پھر ۔۔۔ دارالامان میں پناہ لینے والی خاتون کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 15  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد (این این آئی)فیصل آباد میں نشے کے عادی شوہروں کی مار پیٹ سے تنگ آکر دارالامان میں پناہ لینے والی خواتین کی تعداد میں اضافہ ہو نے لگا ۔فیصل آباد میں رواں سال کے آٹھ ماہ میں گھریلو ناچاقی اور تشدد کاشکار 511 خواتین نے دارالامان میں پناہ لی، جن میں سے 300 خواتین ایسی ہیں جہنوں نے نشے میں مبتلا شوہر کی مار پیٹ کی وجہ سے علیحدگی کا فیصلہ کیا تھا۔

فیصل آباد دارالامان میں پناہ لینے والی ایک متاثرہ خاتون کے مطابق اْس کا شوہر مار پیٹ کرتا تھا اور حد سے ذیادہ نشہ کرنے کے ساتھ ساتھ جواء بھی کھیلتا تھا، برداشت سے باہر ہونے پر یہ قدم اٹھایا اور دارالامان میں پناہ لی۔گھریلو تشدد سے پریشان ایک اور خاتون کا کہنا ہے کہ میرے شوہر نے سریا رکھا ہوا تھا، سریے سے مارتا پیٹتا تھا، تین چار مرتبہ اس نے سریے کے ساتھ بازوؤں، کمر اور پاؤں پر بھی مارا تھا۔فیصل آباد کے دارالامان انچارج کا کہنا ہے کہ نشے کے عادی افراد کی مار پیٹ سے تنگ آکر طلاق کے لیے دربدر ہونے والی خواتین کی تعداد دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔گھریلو تشدد کرنے والے شوہر نشے کے عادی ہوتے ہیں، سوسائٹی میں یہ وباء بری طرح سے پھیلی ہوئی ہے اور اس کی وجہ سے گھر بھی اجڑ رہے ہیں۔انچارج دارالامان کے مطابق گھریلو تشدد اور خواتین کی ازدواجی زندگی کو جہنم بنانے والی نشے کی عادت کے خلاف حکومت اور سماجی اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ نشے کے عادی مریض اس سے نجات پا کر گھریلو زندگی اور معاشرے کے لیے مثبت کردار ادا کر سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…