لودھراں (این این آئی)لودھراں کے جلا آرائیں پولیس اسٹیشن کی حدود میں ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس اہلکار کو گرفتارکرلیا گیا ۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں جلا آرائیں پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر مختیار مسعود کو جوان مرد نامی شخص پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
جس کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کی گئی تھی۔جوان مرد نامی اس شخص کو لوگوں کی بڑی تعداد کے سامنے شکایت گزار کے گھر پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ذرائع کے مطابق اے ایس آئی مختیار نے جوان کو گرفتار کیا اور شکایت گزار کے گھر لے آیا جہاں لوگوں کی بڑی تعداد بھی جمع ہو گئی۔جب اے ایس آئی نے جوان مرد کو ڈنڈے سے تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تو اس دوران موقع پر موجود چند لوگوں نے انہیں روکنے کی بھی کوشش کی۔ایک شخص کو اے ایس آئی کو یہ کہتے ہوئے دیکھا گیاکہ اس کو یہاں تشدد کا نشانہ نہ بناؤ، لڑکے ویڈیو بنا رہے ہیں، تم اس کے ساتھ اپنے پولیس اسٹیشن میں جو کرنا چاہتے ہو کرو لیکن یہاں مت مارو۔ضلع لودھراں کے پولیس افسر ملک جمیل ظفر اس واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے پر فوراً جلا آرائیں پولیس اسٹیشن پہنچے اور اے ایس آئی مختیار حسین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی کے بعد ڈی پی او نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس آرڈر کے تحت مختیار کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ واقعہ دو ماہ پہلے کا ہے لیکن یہ اب میرے علم میں آیا ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے میں نے فوری کارروائی کی ہے۔
ڈی پی او نے کہا کہ پولیس افسر سمیت کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں اور جو کوئی بھی جرم کا ارتکاب کرے گا، اسے کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔لودھراں کے ایس پی انویسٹی گیشن سید عباس کی زیر نگرانی واقعہ کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔