کراچی (این این آئی) سندھ حکومت کی جانب سے پولیس اصطلاحات میں سیاسی مداخلت۔پیپلز پارٹی کے کرپٹ ترین افراد کو کمیشن میں نامزد کرکے پارٹیزن سیفٹی کمیشن ڈرامہ بے نقاب کردیا پارٹیزن سیفٹی کمیشن میں عدالتوں سے سزا یافتہ سابق وزیر شرجیل انعام میمن۔کٹھ پتلی ایم پی اے عماد پتافی اور شمیم ممتاز قوم ممبرز نامزد کر دیا
پارٹیزن سیفٹی کمیشن میں غیرجانبدار اور آزاد ممبران کی جگہ سیاسی ممبران شامل کرکے نئے منظور شدہ آرڈینینس کی دھجیاں بکھیر دیں المیہ یہ ہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں سول سوسائٹی کی جانب سے درخواست گزار کرامت علی اور ناظم حاجی نے بھی چپ سادھ لی کمیشن کے ارکان کی رکنیت قبول کرکے حکومت کی صفوں میں شامل ہو گئے واضح رہے کہ وکلا جھمٹ مل اور قربان ملانوں کی پیپلز پارٹی سے وابستگی کے سبب سیاسی حلقوں میں کمیشن کی غیر جانبداری پر شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں سابق نائب صدرایف پی سی سی آئی فیصل جمال اور سابق ڈی جی ٹڈاپ میر ناصر عباس کا کہنا ہے کہ کمیشن میں سیاسی ممبران کی شمولیت سے کیا سندھ کی عوام کو ایک پیشہ ور اور غیرجانبدار سیفٹی کمیشن کے اصل فوائد حاصل ہو سکیں گے انہوں نے کہاکہ کمیشن نے کام کرنے سے قبل ہی اپنی ساکھ کھودی ہے یہاں یہ امر بھی مسلم ہے کہ کیا مزید سول سوسائٹی ممبران اس کمیشن کے خلاف آواز اٹھا سکیں گیساببق نائب صدر ایف پی سی سی آئی فیصل جمال اور سابق ڈی جی ٹڈاپ میر ناصر عباس نیتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیفٹی کمیشن میں سیاسی مداخلت آج ایک سوالیہ نشان بن چکی ہے۔ سندھ حکومت کی جانب سے پولیس اصطلاحات میں سیاسی مداخلت۔پیپلز پارٹی کے کرپٹ ترین افراد کو کمیشن میں نامزد کرکے پارٹیزن سیفٹی کمیشن ڈرامہ بے نقاب کردیا پارٹیزن سیفٹی کمیشن میں عدالتوں سے سزا یافتہ سابق وزیر شرجیل انعام میمن۔کٹھ پتلی ایم پی اے عماد پتافی اور شمیم ممتاز قوم ممبرز نامزد کر دیا پارٹیزن سیفٹی کمیشن میں غیرجانبدار اور آزاد ممبران کی جگہ سیاسی ممبران شامل کرکے نئے منظور شدہ آرڈینینس کی دھجیاں بکھیر دیں