کوئٹہ (آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر وزیر خارجہ کی زبان نہیں بلکہ ان کی حکومت پھسل چکی ہے، نائن الیون کے دن ایک بار پھر ٹرمپ نے افغانستان کے ساتھ ہاتھ کیا ہے، نواز شریف کے جیل سے پیغام کے بعد مسلم لیگ کی جیل سے باہر قیادت کی خاموشی غیر متوقع نہیں ہے،
پنجاب میں نیازی پولیس نازی پولیس بن چکی ہے، پنجاب پولیس خوف کی علامت بن چکی ہے۔ وہ بدھ کے روز اپنی رہائشگاہ جامع مطلع العلوم میں مختلف وفود اور صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے، اس موقع پر حاجی عنایت اللہ دھوار، حافظ منیر احمد ایڈوکیٹ، حافظ زبیر احمد، حافظ محمود احمد، مولانا وزیر خان بڑیچ، ظفر دھوار، صاحب داد مینگل، فاروق سمالانی، صاحب خان سمالانی، اشرف سمالانی، حاجی غلام علی کاکڑاور دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ حسین احمد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج نائن الیون کے دن ایک بار پھر صدر ٹرمپ نے افغانستان کے ساتھ ہاتھ کیا ہے، دراصل وہ افغانستان امن معاہدہ کی آڑ میں بھارت کی مدد کرنا چاہتا ہے اور ثالثی کے کردار کا جھانسہ دیکر بھارت کو خطے کی چودھراہٹ دینا چاہتا ہے،مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے وہ امریکہ، اسرائیل اور بھارت کی مشترکہ کارروائی ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کوبھارتی ریاست قرار دیکر لاشعور میں معاملات کو ظاہر کردیایہ ان کی زبان کا پھسلانا نہیں کیوں کہ کشمیر اور دیگر معاملات پر ان کی حکومت پھسل چکی ہے اور بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ ان سے بھرپور کام لینا چاہتا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے جیل سے پیغام کے بعد مسلم لیگ ن کی جیل سے باہر کی قیادت کی خاموشی غیر متوقع نہیں ہے
لیکن ہم آخری لمحہ تک مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کو حقیقی اپوزیشن اور عوام کی امنگوں کے مطابق جے یو آئی کے طے شدہ پروگرام میں شامل کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف محکمہ پولیس کو سیدھا کرنے کے بلند و بانگ دعوے کرتی رہی لیکن پنجاب میں جب سے بزدار کو لایا گیا ہے پنجاب پولیس نے عوام پر ظلم وستم کی انتہا کردی ہے دراصل پنجاب میں نیازی پولیس نازی پولیس بن چکی ہے اور ہر دن کوئی نہ کوئی مظلوم ان کے ظلم و جبر کا شکار ہورہا ہے پنجاب پولیس اب خوف کی علامت بن چکی ہے۔