سیالکوٹ(آن لائن)معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے کفایت شعاری کو اپنانا ہوگا جب کہ طعنے دینے والوں نے اس معیشت کو زہر کا ٹیکا لگایا ہے، اسحاق ڈار کو قانو نی طریقے سے پا کستان لا یا جا ئے گا ۔
اتوار کے روز سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کے دوران معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سمندری حدود کو ناقابل تسخیر بنانے والیقوم کے ہیرو اورسپوتوں کو سلام پیش کرتی ہوں، پاک بحریہ کے شہیدوں نے اپنے خون سے جغرافیائی حدوں کی حفاظت کی ہے، پاکستان میں بسنے والے ہر طبقہ فکر کو آئینی اور مذہبی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صنعتوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے وزیر اعظم نے اقدامات اٹھائے ہیں، مزدورں کے حقوق کا تحفظ فراہم کرنے کے ادارے ای او آئی بی میں63 ہزار 5 سو یونٹ رجسٹرڈ ہے، پاکستان میں موجود اداروں میں باہمی روابط نہ ہونے سے فوائد کس نے اٹھائے، مزدوروں کے حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں ہوگا۔انہو ں نے کہا کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے کفایت شعاری کو اپنانا ہوگا، ملک میں ایک مخصوص ٹولہ پراپیگنڈا کر رہا ہے کہ حکومت نے زیادہ قرضے لیے ہیں، ہمیں لڑکھڑاتی معیشت کے ساتھ حکومت ملی تھی، حکومت نے کوئی ایسا قرضے نہیں لیا، روپے پر دباؤ آنے کے بعد اس سال 5 ہزار ارب سے تجاوز کیا، طعنے دینے والوں نے اس معیشت کو زہر کا ٹیکا لگایا، سابق وزیر خزانہ لندن میں مقیم ہیں جنہیں لانے کے لئے حکومت قانونی راستہ اختیار کرے گی۔
معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے ہیلتھ کارڈ، سوشل سکیورٹی، آسان قرضے اور زراعت سے جڑے افراد کے لیے سہولیات کا آغاز کیا گیا ہے، وزیر اعظم کا ترقی کا خواب عوام کے ساتھ ملکر پورا ہوگا۔انہو ںنے مزید کہا کہ برآمدات بڑھانے کیلئے وزیراعظم نے ترجیحات طے کر لیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری میں ٹاسک فورس قائم کی ہے، اپنے اخراجات کنڑول کرنے کیلئے کفایت شعاری مہم ہر محکمے میں متعارف کروا دی۔وزیراعظم نے کرپٹ پریکٹسز ختم کرنے کیلئے ہر صنعت میں انسپکٹرلیس رجیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ہر طرح کی سہولت دے رہے ہیں، کاروباری طبقے کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جو اب میں انہو ںنے کہا کہ لیگی رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پاکستان لانے کیلئے قانونی ذرائع اختیار کیے جائیں گے ۔