جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

برطانیہ میں اہلیہ اور بچوں کا نام جائیدادوں پر  صدارتی ریفرنس کا سامنا کرنے والے جسٹس قاضی فائز عیسی کی واپسی

datetime 5  ستمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد(  آن لائن) سپریم جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنس کا سامنا کرنے والے جسٹس قاضی فائز عیسی آئندہ ہفتے 11 ستمبر کو سپریم کورٹ کے نئے عدالتی سال برائے 20-2019 کا آغاز ہونے پر مقدمات کی سماعت شروع کردیں گے۔جسٹس قاضی فائز عیسی سپریم کورٹ کے تین ججز پر مشتمل بینچ کی سربراہی کریں گے جس میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس اعجازالحسن بھی شامل ہوں گے۔

برطانیہ میں اہلیہ اور بچوں کا نام جائیدادوں پر جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس کی سپریم جوڈیشل کونسل کی سماعت شروع ہونے کے بعد انہوں نے کسی بینچ میں نہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا تھا۔تاہم جب 3 ماہ بعد سپریم کورٹ کے نئے عدالتی سال کا آغاز آئندہ ہفتے ہونے والا ہے تو 4 بینچز زیر التوا کیسز کی سماعت کریں گے۔نئے عدالتی سال کا تصور سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پیش کیا تھا جس میں عدالتی سال کے آغاز میں تقریب کا آغاز کیا جاتا ہے اور چیف جسٹس آنے والے سال کے لیے ترجیحات بتاتے ہیں۔نئے عدالتی سال کے پہلے بینچ کی سربراہی چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ خود کریں گے جبکہ بینچ کے دیگر اراکین میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل شامل ہوں گے۔دوسرے عدالتی بینچ میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس منیب اختر، بینچ نمبر تین میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس قاضی محمد امین احمد جبکہ بینچ نمبر 4 کی سربراہی جسٹس قاضی فائز عیسی کریں گے۔خیال رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس قاضی فائز کے خلاف دوسرا ریفرنس مسترد کرچکی ہے تاہم صدارتی ریفرنس اب بھی زیِر التوا ہے جس کے لیے مذکورہ جج کو اظہاِر وجوہ کا نوٹس بھی بھیجا جاچکا ہے۔قبل ازیں 7 اگست کو جسٹس قاضی فائز عیسی نے سپریم کورٹ میں اپنے خلاف ریفرنس کو چیلنج کرنے کے لیے درخواست دائر کی تھی جس میں ریفرنس کو بد نیتی پر مشتمل قرار دیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…