پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

حکومت نے بڑے بزنس مین کے ذمہ 420 ارب میں سے 210 ارب روپے کے قرضے معاف کئے، دھماکے دار انکشاف

datetime 4  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہاہے کہ حکومت نے بڑے بزنس مین کے ذمہ 420 ارب میں سے 210 ارب روپے کے قرضے معاف کیے ہیں،کھاد بنانے والی کمپنیوں کو 69 ارب روپے کا فائدہ دیا گیا ہے، ان کے ذمہ 138 ارب روپے ہیں،

کھاد بنانے والی کمپنیوں نے غریب کسان سے پیسے جمع کر لیے لیکن اسے قومی خزانے میں جمع کرانے سے انکار کیا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل کمپنیوں کے ذمہ 45 ارب روپے تھے جس میں سے 21 ارب معاف کر دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاور پلانٹس کے ذمہ 91 ارب میں سے نصف رقم معاف کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ سی این جی سیکٹر کے ذمہ 80 ارب میں سے 40 ارب معاف کر دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک اور جینکو کے ذمہ 57 ارب تھے جس میں سے 28 ارب معاف کر دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جو رقم ان کمپنیوں نے صارفین سے اکھٹی کی، وہ انہیں اپنے پاس رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ صنعت کاروں کی معاف کی گئی رقم 1971 سے 2009 تک معاف کیے گیے قرضوں سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہاکہ معاون خصوصی کا بیان نہ صرف سینیٹ بلکہ پارلیمنٹ کا استحقاق مجروع کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت سرمایہ داروں کے بڑے قرضے پارلیمانی سکروٹنی کے بغیر معاف کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کو آرڈیننس کو مسترد کرنے کے آئینی حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…