لاہور(ذرائع سے) صلاح الدین کا پوسٹ مارٹم شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان کے ایم ایس کی سربراہی میں چار رکنی ڈاکٹرز کے میڈیکل بورڈ نے انجام دیا۔ جسم کے 7 مختلف مقامات پر جلد کی بد رنگی سامنے آئی جو کہ مرنے کے بعد جسم پر نمودار ہونا ایک نیچرل عمل ہے۔ انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی تصویروں سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ تشدد کے دوران صلاح الدین کو گرم استری سے جلایا گیا، جب کہ جلد اترنے کے نشان اس وجہ سے نظر آرہے ہیں کہ پنجاب فارنزک
سائینس ایجنسی کو صلاح الدین کی جلد کے نمونے بھیجے گئے ہیں، تاکہ شفاف طریقے سے اس کی جانچ ہوسکے اور ذمہ داروں کا تعین کیا جاسکے۔ دوسری جانب ریڈیلوجی رپورٹ کے مطابق جسم کے کسی حصہ میں فریکچر نہیں ہے، اور کسی اندرونی چوٹ یا بلیڈنگ بھی سامنے نہیں آئی۔ غیر حتمی رپورٹ کے مطابق موت کی وجہ تشدد نہیں۔ البتہ کیمیکل ایگزامینر اور پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ سے اصل ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔