منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

پنجاب پولیس کے زیر حراست ملزمان پر تشدد اور عقوبت خانے، 7 ملزمان مار ڈالے،افسوسناک انکشافات

datetime 3  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)پنجاب پولیس کے زیر حراست ملزمان پر تشدد اور عقوبت کے نئے انداز سامنے آنے لگے، رواں ماہ کے ابتدائی 3 دنوں میں 3 اور ڈیڑھ ماہ میں 7 زیر حراست ملزمان جاں بحق ہوچکے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک شخص کیمرے اور اے ٹی ایم کو دیکھتے ہوئے منہ چڑاتا ہے، بعد ازاں  اے ٹی ایم کارڈ چوری کرنے والے ملزم کو رحیم یار خان پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

یکم ستمبر کو ملزم صلاح الدین پولیس حراست میں مسلسل تشدد سے جان کی بازی ہار گیا جبکہ 2 ستمبر کو لاہور کے علاقے شالیمار میں پولیس کے نجی عقوبت خانے سے بازیاب امجد بھی دم توڑ گیا،اس کے چند گھنٹوں بعد 3 ستمبر کو لاہور کے شمالی چھاؤنی تھانے کی پولیس کے تشدد سے معمولی چوری کا ملزم عامر بھی جاں بحق ہوگیا جس کے بعد ڈیڑھ ماہ کے دوران پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک ملزمان کی تعداد 7 ہوگئی۔زیرحراست ہلاک ہونے والے ملزم عامر کے اہلخانہ نے اسپتال کے باہر احتجاج بھی کیا اور پولیس پر تشدد کا الزام لگایا جبکہ لواحقین کاکہناتھا کہ ملزم پولیس والوں کے خلاف اگر مقدمات درج ہو بھی جائیں تو وہ چھوٹ جاتے ہیں۔آئی جی پنجاب عارف نواز نے عامر کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی اشتیاق خان کو معطل اور 7 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تاہم اس واقعے کا کوئی ملزم ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکا۔پولیس کی حراست میں ملزمان کی ہلاکت کے واقعات لاہور کے تھانہ اکبری، تھانہ لوئر مال، تھانہ گجر پورہ، اوکاڑہ اور فیصل آباد میں پیش آچکے ہیں۔اس حوالے سے انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس عارف نواز نے کہا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والی کالی بھیڑوں کی محکمے میں کوئی جگہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ تفتیش کے دوران تشدد کرنے پر زیرو ٹالرنس ہے، فورس کا امیج خراب کرنے والوں کو برداشت نہیں کروں گا۔پنجاب پولیس کے زیر حراست ملزمان کی ہلاکت پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ زیر حراست ملزمان کی تشدد سے ہلاکت ناقابل معافی جرم ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں فوری گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے، ایسے افراد کو نشان عبرت بنانا ضروری ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…