ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

217 ارب روپے،اصل معاملہ کیا ہے؟کیا واقعی کسی کو رعایت دی گئی؟ وزیر توانائی عمر ایوب سب سامنے لے آئے، حیرت انگیز انکشافات

datetime 3  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کسی سیکٹر میں کسی کو رعایت نہیں دی جارہی، موجودہ آرڈیننس شفاف طریقے سے لایا گیا ہے اور پاور سیکٹر میں رعایت دینے کا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے،فرٹیلائزر سیکٹر سے فورنزک آڈٹ کرنے کا معاہدہ کیا جائے گا،ٹیرف میں جی آئی ڈی سی شامل کرنے والی بجلی کمپنیوں کو چھوٹ نہیں ملے گی،عدالتوں میں سٹے آرڈر سے پیسہ جی آئی ڈی سی کے تحت اکٹھے ہونے والے پیسے بند ہوگئے،

جی آئی ڈی سی کا حل ڈھونڈنا ضروری ہے۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کوئی نئی چیز نہیں ہے، 2011 کی حکومت نے جی آئی ڈی سی لگایا، 2017 کی حکومت نے سی این جی سیکٹر پر اس حوالے سے معاہدہ کیا، ہم جی آئی ڈی سی ایشو حل کرنا چاہتے تھے تاکہ عوام کو ریلیف ملے۔انہوں نے کہا کہ کسی سیکٹر میں کسی کو رعایت نہیں دی جارہی، سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے اس معاملے کا آغاز کیا جبکہ موجودہ آرڈیننس شفاف طریقے سے لایا گیا ہے اور پاور سیکٹر میں رعایت دینے کا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ فرٹیلائزر سیکٹر سے فورنزک آڈٹ کرنے کا معاہدہ کیا جائے گا، وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ آرڈیننس میں ترمیم کر کے فرانزک آڈٹ کی شق شامل کی جائے۔انہوں نے کہاکہ پاک۔ ایران گیس پائپ لائن کی وجہ سے جی آئی ڈی سی 2011 میں لگایا گیا، جی آئی ڈی سی کی مد میں 217 ارب روپے جمع ہوئے، سپریم کورٹ نے یہ کہہ کر روکا کہ جس مقصد کے لیے جمع ہو رہا ہے اس پر لگ نہیں رہا اس کے بعد ہمارے پاس دو آپشنز تھے، یا تو معاملہ کورٹ میں چلتا رہے یا حل نکالا جائے۔معاون خصوصی ندیم بابر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پرانے معاملات ختم کر کے ریٹ کم کیے جائیں، فرٹیلائزر کمپنیاں جی آئی ڈی سی کے تحت اپنی قیمتیں فائنل کرتی ہیں لیکن کابینہ کا فیصلہ ہے کہ فرٹیلائزر کمپنیوں سے معاہدے سے قبل ان کا آڈٹ کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ اگلے چند دن میں آرڈیننس میں فورنزک آڈٹ کی شق شامل کر دی جائے گی،

آڈٹ سے طے ہوگا کہ کتنا سیس اکٹھا کیا اور کتنے جمع کرائے جبکہ جن صنعتوں نے جی آئی ڈی سی وصول کیا انہیں رعایت نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ٹیرف میں جی آئی ڈی سی شامل کرنے والی بجلی کمپنیوں کو چھوٹ نہیں ملے گی، جبکہ جو کمپنیاں کھاد کی قیمت میں جی آئی ڈی سی وصول کر رہی ہیں ان کو بھی چھوٹ نہیں ملے گی۔ندیم بابر نے کہا کہ یہ ہماری کوتاہی ہے کہ قوم کو تفصیل سے آگاہ نہیں کر سکے تاہم یہ کابینہ کے فیصلے میں شامل تھا کہ جب تک آڈٹ نہیں ہوگا معاہدہ نہیں کیا جائے گا،

ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ کمپنیوں نے کسانوں پر کتنا چارج کیا۔انہوں نے کہاکہ میں دو آئی پی پیز کے ساتھ منسلک رہا ہوں، میں اورینٹ پاور میں شیئر ہولڈر ہوں، 2014 میں وہ کمپنی ایل این جی پر منتقل ہو گئی، میری کمپنی نے جی آئی ڈی سی کی مد میں 2 کروڑ 80 لاکھ روپے زائد دیے، تمام لوگ اس آپشن کو استعمال کرتے ہیں تو ہمیں 150 سے 160 ارب روپے مل جائیں گے۔عمر ایوب نے کہاکہ جی آئی ڈی سی میں سالانہ پندرہ ارب روپے کی بجائے بیالیس ارب روپے جمع ہونگے، یہ تاثر دیا جا رہا ہے پاور سیکٹر اور فرٹیلائزر سیکٹر کو چھوٹ دی گئی،جب حکومت کے خلاف کچھ نہیں ملا تو اس طرح کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…