ملکی صورتحال مزید خراب ہوچکی، 22کروڑعوام پر ”ایک لاٹھی“ کیساتھ حکمرانی نہیں کی جاسکتی،مسلم لیگ(ن)نے بڑا اعلان کردیا

23  اگست‬‮  2019

بورے والا  (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2018 کے عام انتخابات کے بعد ملک کا معاشی نظام مزید خراب ہوا ہے اور افراط زر اور بے روزگاری نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں  جس سے ملک کی سلامتی کو  بہت بڑے خطرات  لاحق ہو گئے ہیں  موجودہ حکومت نے ایک سال میں ملک کا سب سے بڑا  73سو ارب روپے کا قرض لیا  لیکن ترقیاتی کاموں کے ذریعے ایک اینٹ کا اضافہ نہیں کیا۔

بھارت نے نااہل وزیر اعظم کے دور حکومت میں کشمیر پر ایک اہم قدم اٹھایا، جو پچھلے 72 سالوں میں وہ کرنے کی ہمت نہیں کرسکتا تھا۔مسلم لیگ (ن) کے دیگر سینئر رہنماؤں جن میں سابق وفاقی وزیر دفاعی پیداواررانا تنویر حسین، سابق اسپیکر سردار ایاز صادق، سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف، ایم این اے سید ساجد مہدی، سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی سعید احمد خان منہیس، چوہدری فقیر احمد آرائیں، ڈاکٹر ثمینہ مطلوب، سابق ایم این اے کے نذیر احمد ارائیں، ایم پی ایز میاں ثاقب خورشید، محمد یوسف کسیلیہ، سردار خالد محمود ڈوگر،صدر مرکزی انجمن تاجران جمیل بھٹی، سابق ممبر ضلع کونسل نذیر مسیح رندھاوا،حافظ عاطف ریاض،وقاص شریف ایڈووکیٹ،اسلم جمال،خان خالد خان،منظور برکت ماڑی والا،گذشتہ شب لاہور روڈ پر سابق ایم این اے سید شاہد مہدی نسیم شاہ کی رہائش گاہ پر منعقدہ مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کیا۔مسلم لیگ(ن)کے سیکرٹری جنرل  احسن اقبال نے کہا کہ ہم کس قسم کا پاکستان اگلی نسل کے حوالے کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ ہمارا نعرہ ” ووٹ کو عزت دو” نعرہ نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) قائد نواز شریف کا نظریہ اور فلسفہ ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ 22 کروڑ عوام پر ایک لاٹھی کے ساتھ زبردستی حکمرانی نہیں کی جا سکتی سب کی بات سنی جانی چاہیے موجودہ حکومت نے جو بویا تھا آج وہی کاٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پانچ سالہ دور حکومت میں ہم نے ترقیاتی شعبے میں 32سو ارب کی سرمایہ کاری کی۔

ہم نے پانچ سال میں 10 ہزار ارب سے زیادہ قرض لیا اس سے بجلی کے منصوبے اور موٹر ویز بنائے۔ لیکن موجودہ حکومت نے صرف پچھلے ایک سال میں ہی 76 سوارب قرض لیا گیالیکن ملک کی ترقی کے لئے ایک اینٹ تک نہیں رکھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی ترقی پر خرچ ہونے والے ایک ایک روپیہ کا حساب کتاب دینے کو تیار ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں اس لئے نشانہ بنایا جارہا ہے کہ ہم جدید پاکستان کے معمار ہیں کیونکہ گذشتہ سال عام انتخابات کو ہائی جیک کرنے کے لئے بیرونی فنڈنگ سے مداخلت کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتوں نے پاکستان کو ایشین ٹائیگر بننے سے روکا اور غیرملکی مالی اعانت سے ملک میں انتشار پھیلایا گیا، پاکستان کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے اور اب عمران پاکستان کو ایشین ٹائیگر نہیں ایشین بلی بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو تباہ کرنے کا الزام سیاستدانوں کو ٹھہرایا جاتاہے، لیکن اب ملک میں  ایک نیا چارٹر طے ہونا چاہیے جس میں ہر ادارے کی ذمہ داری متعین ہو۔سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف عوام کے دلوں میں رہتا ہے اور تمام تر پروپیگنڈوں کے باوجود اس کی محبت ان کے دلوں سے ختم نہیں کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی 75 فیصد قیادت کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا ہے لیکن نالائق وزیر اعظم سے ملک پھر بھی نہیں چل رہا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ظلم کی زندگی ہمیشہ مختصر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال سے عمران حکومت مسلسل رنگ بدل رہی ہے۔ دو ہندوستانی وزیر اعظموں نے پاکستان  کے دورے کیئے اور واجپائی نے کشمیر کو ایک تنازعہ کے طور پر قبول کیا۔ گذشتہ ایک سال کے دوران عمران خان نے نریندر مودی کو متعدد بار فون کیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ایک سال میں اداروں کو تباہ کردیا ہے۔ ایک سال میں ایک ارب درختوں کا منصوبہ کہاں گیاہے؟

موجودہ حکومت شرمناک کام کرتے ہوئے شرم محسوس نہیں کرتی انہوں نے مزید کہا کہ ہم عزت اور وقار کے ساتھ برا وقت گزارلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 کے عام انتخابات میں 130 ملین ووٹرز نے نواز شریف پر اعتماد کیا۔2002 میں مشرف دور میں ہم صرف 19 ایم این اے تھے، 2008 میں 93 ہوگئے اور 2013 میں حکومت بنائی لیکن اب پرویز مشرف کا کوئی نام لیوا نہیں ہے۔قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ بورے والا مسلم لیگ ن کا قلعہ ہے مسلم لیگ ن کے کارکن ہمت نہیں ہاریں گے اور ملک میں قانون کی حکمرانی کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو مشکلات کا سامنا ہے،

پاکستان میں سری نگر جیسی میڈیا جیسی سنسرشپ نافذ ہے، میڈیا کو بدنام کردیا گیا ہے۔ عمران خان پاکستانی عوام کے ساتھ بھی وہی سلوک کر رہے ہیں جو مودی ہندوستان کے کشمیری مسلمانوں کے ساتھ کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 50 ملین نوکریوں کے وعدے کہاں ہیں؟ حکومت ایسی حرکتوں سے عوام کا دل نہیں جیت سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کے ادوارمیں بھارت پاکستان کی طرف آنکھ اٹھا کرنہیں دیکھتا تھا۔اب عمران خان امریکہ سے مدد مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود اس ملک کے عوام پر  حملہ کر دیا ہے۔ نواز شریف واپس آئے گا اورمسئلہ کشمیر حل کرے گا۔ نوازشریف نے ملک میں بجلی کے میگا پروجیکٹس لگائے اور موٹر وے کے ذریعے روڈ نیٹ ورک کا جال بچھایا ہے

اور وہ شخص جو ایک ارب میں پشاور میٹرو نہیں بناسکاوہ ملک کو بحرانوں سے کیسے نکال سکتا ہے۔ایاز صادق نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے کاروبار بند ہورہے ہیں اور حکومت غریبوں کو ختم کررہی ہے۔سینئر رہنما مسلم لیگ (ن) رانا تنویر حسین نے کہا کہ مودی ایٹمی طاقت کی وجہ سے پاکستان پر حملہ نہیں کرسکتا، نواز شریف کے فیصلے سے پاکستان ایٹمی طاقت بنا تھا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی اشتعار پیدا کیا جارہا ہے۔ تمام لوگوں نے مریم نواز کی اس کے باپ  کے سامنے گرفتاری کی بھر پور مذمت کی ہے اس ملک میں خواتین کا احترام کرتے ہیں لیکن عمران خان میں شرم نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔  انہوں نے کہا کہ 15 لاکھ افراد حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے بے روزگار ہوچکے ہیں ملک میں فیکٹریاں بند ہورہی ہیں۔ رانا تنویر حسین نے کہا نواز شریف کو عوامی خدمات اور ملک کو خود انحصار بنانے کی کوششوں پر سزا دی جارہی ہے لیکن وقت آئے گا اور نواز شریف اس ملک کی عوام کے سامنے سرخرو ہو گا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…