’حکومت کا نیب قوانین میں ترمیم کا فیصلہ، کابینہ سے منظوری بھی مل گئی، گرفتار کیے گئے افراد کی ضمانت کا اختیار اب کس کو حاصل ہوگا؟ بڑا فیصلہ

21  اگست‬‮  2019

اسلام آباد (آن لائن)وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے قوانین میں تبدیلی کا فیصلہ کر لیا، جبکہ عوام کی آسانی کے لیے ملکی قوانین ویب سائٹ پر شائع بھی کر دیئے گئے ہیں۔نجی کاروباری شخصیات اور کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا اختیار بھی نیب سے واپس لے لیا جائے گا۔اسلام آباد میں معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم نے بتایا کہ نیب کے قوانین میں ترامیم کی جارہی ہیں،

جس کی منظوری ایک روز قبل وفاقی کابینہ نے بھی دے دی۔انہوں نے بتایا کہ نیب کی جانب سے گرفتار کیے گئے افراد کی ضمانت کا اختیار ٹرائل کورٹ کو حاصل ہوگا۔خیال رہے کہ نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد ملزم اپنی ضمانت کے لیے متعلقہ ہائی کورٹ سے رجوع کرتا ہے۔اس کے علاوہ وزیر قانون نے یہ بھی بتایا کہ پلی بارگین سے متعلق بھی ترامیم کی جارہی ہیں۔بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ نجی کاروباری شخصیات اور کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا اختیار بھی نیب سے واپس لے لیا جائے گا۔خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ہمیشہ سے ہی نیب قوانین کی کھل کر مخالفت کرتی رہی ہیں، جبکہ متعدد مرتبہ ان جماعتوں کے رہنماؤں نے اسے ’کالا قانون‘ بھی کہاہے پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنی وزارت کی گزشتہ ایک سال کی کارکردگی بتائی اور مدد کی منتظر خواتین اور بچوں کے لیے خصوصی ایکشن پلان متعارف کروایا۔فروغ نسیم نے بتایا کہ سول پروسیجر کا ترمیمی بل قائمہ کمیٹی برائے قانون نے منظور کر لیا جس کی 2 اپوزیشن اراکین نے مخالفت کی جبکہ 3 نے حمایت کی۔انہوں نے کہا کہ اس ترمیم کے بعد دیوانی مقدمات جو پہلے 30 سے 40 سال کے دوران ہوا کرتے تھے اب ایک سے ڈیڑھ سال میں ہوجائیں گے۔ڈاکٹر فروغ نسیم نے بتایا کہ پاکستان کے تمام قوانین کی تفصیلات وزارت قانون کی ویب سائٹ پر شائع کردی گئی ہیں جس کے لیے اب کتابیں خریدنے اور لائبریری جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ڈاکٹر فروغ نسیم نے بتایا کہ 1946 سے لے کر 2018 تک پاکستانی قوانین کی آرکائیو بھی تیار کرلی گئی ہے جسے وزیراعظم عمران خان یا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے وقت لینے کے بعد عوام کے لیے پیش کیا جائے گا۔بعد ازاں انہوں نے لا ڈویڑن کی گزشتہ ایک سال کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت نے اس عرصے میں 22 قوانین کا مسودہ تیار کیا جس میں سے 7 منظور ہوئے اور 8 ا?رڈیننس ہیں جبکہ 7 ایسے ہیں جو مختلف کمیٹیوں میں موجود ہیں جن کا منظور کیا جانا باقی ہیں۔وزیر قانون نے بتایا کہ پارلیمانی سیکریٹری اور وزارت قانون نے مل کر مدد کی منتظر خواتین اور بچوں کے لیے خصوصی ایکشن پلان تیار کیا ہے۔فروغ نسیم نے کہا کہ وراثت کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں 3 سے 7 سال تک کا عرصہ لگ جاتا تھا، تاہم نئے قانون کے متعارف کروائے جانے کے بعد یہ سرٹیفکیٹ 15 روز کے اندر جاری کیا جاسکے گا۔قبل ازیں وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں تبدیلی کے لیے اصلاحات متعارف کروائی جارہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عوام کو مسائل سے نکالنے کا عزم کیا ہے اور تحریک انصاف پاکستان کی تقدیر بدلنے کے لیے اقتدار میں آئی ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…