لاہور(این ا ین آئی) سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ہی خلاف ہلہ بول دیا ہے اور تاریخ اس بات کی گواہی دے گی،مودی نے اپنے حامیوں کو خوش کرنے کے لئے سب کچھ کیا اور ایسا ظاہر کر رہے ہیں جیسے انہوں نے کوئی نیا علاقہ شامل کر لیا ہے۔پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
امریکی صدر نے نریندر مودی سے کہا ہے مل کر کشمیر کا مسئلہ حل کریں جبکہ برطانیہ اورچین نے بھی یہی کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اچھے طریقے سے حل کیا جائے۔ایسی خبر تھی کہ امریکہ اور روس بھارت کے ساتھ ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی کے دو رمیں بھارت کی معیشت کو ریورس گیئر لگ گیا ہے اور بھارتی حکمران اس سے عوام کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں حیرت انگیز قسم کی تبدیلی آئی ہے،بھارت نے افغانستان میں سرمایہ کاری کی اور افغانستان کے ذریعے وہ پاکستان اور امریکہ کو تنگ کرنا چاہتے تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں اس وقت پانچ تحریکیں چل رہی ہیں لیکن اگر سختی ہے تو سے وہ صرف کشمیر یوں کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے جب کرفیو ہٹے گا تو اس کے بعد بھارت کیلئے بہت ہی برے حالات ہوں گے۔موجودہ حالات میں پاکستان میں سب کو اپنے اندرونی اختلافات کو بھلا کر مل کر دشمن کا مقابلہ کرنا ہے۔عالمی برادری بھی بھارت کو سمجھائے کیونکہ پاکستان اور بھارت ایٹمی صلاحیت کے حامل ممالک ہیں اور کشیدگی سے پورا خطہ متاثر ہوگا۔