لاہور( این این آئی) وزیر مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ پاکستان کی مٹی سونا اگلتی ہے اور قدرتی حسن سے مالامال ہے ،ہم نے اس ملک کی قدر نہیں کی ،ہماری زراعت کی پیداوار کی صلاحیت کم ہو گئی ہے ،بلوچستان میں قحط سالی ہے اورپانی کی سطح مزید نیچے چلی گئی ہے ۔
پلانٹ فار پاکستان ڈے کے موقع پر شجر کاری مہم کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زرتاج گل نے کہا کہ سابق وزیر اعلی ٹوپی پہن کر سیلاب میں سیلفیاں بنواتے رہے لیکن اس سے تبدیلی نہیں آئی ،پاکستان میں خطرہ ہے ،چاروں موسم ختم ہو رہے ہیں ،اقدامات نہ کئے تو اگلے پینتیس سال میں بہار اور خزاں کاموسم ختم ہو جائے گا۔ ہیٹ ویو سے کراچی میں تین ہزار لوگ ہلاک ہوئے کیونکہ اندھا دھند کالونیز بنائی گئیں ،لوگ کراچی میں سیلاب اور بارش کے نذر ہو گئے لیکن بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں بارش آتا ہے تو پانی آتا ہے ،زیادہ پانی آتا ہے تو زیادہ پانی آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گند ہم پھینکیں تو ترکی کی کمپنی کیوں اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بچائو کے لئے 7.8ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چھانگا مانگا میں سرکاری زمین کو واگزار کروا کر ہریالی لگائی ،پاکستان میں پرندے نایاب ہو چکے ہیں،نایاب پرندوں کے شکار پر پابندی پابندی لگائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب وعدہ کریں کہ خیبر پختوانخواہ کی طرح پنجاب کو بھی پولی تھین بیگ فری بنائیں گے۔