لاہور(این این آئی)حکومت کی جانب سے تجارتی خسارے میں کمی کیلئے اقدامات کے ثمرات ملنا شروع ہوگئے،رواں مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران تقریباً29 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جولائی کے دوران تجارتی خسارہ 28.84 فیصد کم ہو کر
2 ارب 27 کروڑ ڈالر تک ہوگیا جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 3 ارب 19 ارب ڈالر تھا۔ موجودہ حکومت نے جون 2020 تک تجارتی خسارے کو 27 ارب 47 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔مالی سال 19-2018 کے دوران تجارتی خسارہ 37 ارب 58 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر 31 ارب 82 کروڑ ڈالر تک ہوگیا تھا جو تقریبا 15.33 فیصد کمی تھی۔حکومت کی اس بڑی کامیابی کی وجہ سے درآمدات میں کمی جبکہ برآمدات میں اضافہ ہے۔دستاویزات کے مطابق رواں برس جولائی کے دوران 4 ارب 15 کروڑ ڈالر کی درآمدات ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی ماہ کے دوران 4 ارب 89 کروڑ ڈالر کی درآمدات سے 14.07 فیصد کم ہے۔درآمدات میں کمی کی بڑی وجہ لگژی اشیا ء اور آٹو موبائل پر لگائی جانے والی ریگولیٹری ڈیوٹی ہے۔علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے گزشتہ برس ہی فرنس آئل کی درآمد پر پابندی لگادی گئی تھی جبکہ انرجی سپلائی، متبادل درآمدات، معاشی استحکام اور کرنسی کی قدر میں کمی سمیت متعدد پالیسی مداخلت بھی درآمدات میں کمی کا باعث بنی۔دوسری جانب پاکستانی مصنوعات کی برآمدات میں 14.6 فیصد اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ مالی سال جولائی کے ایک ارب 64 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں ایک ارب 88 کروڑ ڈالر تک جا پہنچی۔