پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

پوری قوم کو مودی کے اقدامات کیخلاف متحد ہونے کی ضرورت تھی لیکن کون ہے جو قوم کی قیادت کر رہا ہے؟اعتزاز احسن نے بڑے سوال اُٹھادیئے

datetime 17  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہ کیا جائے بلکہ انصاف دیا جائے،عدالتوں کو نیب اور حکومت کے دبا ؤسے آزاد رکھا جائے،جلد ہی بلاول بھٹو پنجاب بھر کا دورہ کر کے صوبے میں پارٹی کو منظم کرینگے،آج ہم اپنی قیادت کے ساتھ ساتھ کشمیر کی بہن بیٹیوں کے ساتھ بھی کھڑے ہیں،سلامتی کونسل کا شکریہ ادا کرتے ہیں،

پوری قوم کو مودی کے اقدامات کیخلاف متحد ہونے کی ضرورت تھی لیکن کون ہے جو قوم کی قیادت کر رہا ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اعتزاز احسن نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکن فریال تالپور کے ساتھ ہونے والے سلوک کیخلاف یہاں جمع ہوئے ہیں،ہم پختہ عزم کے ساتھ کشمیری بہن بیٹیوں کے ساتھ کھڑے ہیں،کشمیر میں کرفیو نافذ ہے اور اشیائے ضروریہ و ادویات ناپید ہو چکی ہیں،ہماری پہلی سوچ کشمیری بیٹیوں کے ساتھ ہے جو بھوکی پیاسی اپنے گھروں میں قید ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم کوئی این آر او، رعایت یا استثنیٰ نہیں مانگ رہے بلکہ قانون کے مطابق سہولت مانگ رہے ہیں۔کشمیری جس قدر مظلوم ہیں، اور مودی سرکار کی جانب سے ان پر جتنا ظلم ہو رہا ہے اس کی مثال فلسطین کے علاوہ شاید کہیں نظر نہیں آتی۔انہوں نے کہاکہ فریال تالپور کے ساتھ جو ہوا، پیپلزپارٹی کا کارکن اسے برداشت نہیں کر سکتا۔فریال تالپور کو رات 12 بجے ایمبولینس میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ماضی میں شام 6 بجے کے بعد جیل کے دروازے نہیں کھلتے تھے لیکن فریال تالپور کو رات 12 بجے منتقل کیا گیا۔شاید حکومت پیپلزپارٹی پر کوئی دبا ؤڈالنا چاہتی ہے کہ ہم ان کو کوئی درخواست کرینگے اور حکومت کہے گی کہ ہم صرف انصاف مانگ رہے ہیں جو عدالت دے سکتی ہے۔ہمارے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہ کیا جائے بلکہ انصاف دیا جائے۔عدالتوں کو نیب اور حکومت کے دبا ؤسے آزاد رکھا جائے۔

نواز شریف کی ٹرائل کے دوران کوئی گرفتاری نہیں ہوتی، انہیں بیرون ملک جانے سے بھی نہیں روکا جاتا۔شہباز شریف کا بھی یہی معاملہ ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں رکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی غریب کی جماعت ہے، میری نظر میں ہماری جماعت کو منظم ہونے کی ضرورت ہے۔ہمیں 1988 کے وقت کو واپس لانا ہے جب ہم نے پنجاب میں بڑی تعداد میں سیٹیں جیتی تھیں۔جلد ہی بلاول بھٹو پنجاب بھر کا دورہ

کرکے صوبے میں پارٹی کو منظم کرینگے۔ہم اپنے قائدین کے لئے قانون سے بالاتر یا امتیازی سلوک نہیں مانگ رہے۔آج ہمیں اپنی قیادت کے ساتھ ساتھ کشمیر کی بہن بیٹیوں کے ساتھ بھی کھڑے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم سلامتی کونسل کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ہماری پارٹی کی سیاست اس خطے کی سیاست کرتی ہے، اس خطے میں امن ہو گا تو ہی ترقی ہو گی۔فریال تالپور کے ساتھ جو ہوا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔پوری قوم کو مودی کے اقدامات کیخلاف متحد ہونے کی ضرورت تھی لیکن کون ہے جو قوم کی قیادت کر رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…